بھارت نے مقبوضہ کشمیر سے 30 ہزار فوجی واپس بلا لئے‘ ۔۔۔ مکمل انخلاءکیا جائے ‘ علی گیلانی

Dec 19, 2009

سفیر یاؤ جنگ
نئی دہلی (اے ایف پی + ثناءنیوز + مانیٹرنگ نیوز) بھارتی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 30 ہزار فوج کی کمی کر دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر سے آرمی کے 2 ڈویژن واپس بلوائے ہیں۔ بھارتی وزیر دفاع اے کے انتھونی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں فوج میں بتدریج کمی کی جا رہی ہے۔ بھارتی فوج نے بھی فوجوں کی تعداد میں کمی کی تصدیق کر دی ہے‘ حریت کانفرنس نے اس اعلان کومحض دکھاوا قرار دیتے ہوئے مکمل فوجی انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی وزیر دفاع اے کے انتھونی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات بہتر ہو رہے ہیں‘ واپس بلائی جانے والی فوج کی جگہ مقامی پولیس کو تعینات کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مقبوضہ کشمیر میں فوج موجود ہے اس سے خصوصی اختیارات واپس نہیں لئے جائیں گے۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اوربزرگ کشمیر ی رہنما سید علی شاہ گیلانی نے بھارت کے اس اعلان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ مقبوضہ وادی میں 8 لاکھ سے زائد فوج تعینات ہے اور یہاں حالات اس وقت تک بہتر نہیں ہو سکتے جب تک مکمل فوجی انخلا نہ ہو اور جموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت کی بنیاد پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس کی جانب سے ہر جمعہ کو فوجی انخلا کےلئے ہڑتال کی کال دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 لاکھ فوج میں سے 30 ہزار کی واپسی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ثناءنیوز کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امےر سےنےٹر پروفےسر خورشےد احمد نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے 30 ہزار فوجےوں کو مقبوضہ کشمےر مےں ان کے فرائض سے ہٹا لےنا بے سود ہے۔ پروفےسر خورشےد احمد کا کہنا تھا کہ اےک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت مقبوضہ کشمےر مےں 6 سے 7 لاکھ بھارتی سکیورٹی فورسز اہلکار موجود ہےں اور ان کی توجہ وادی پر ہے۔ اسی طرح وادی کے ہر 7 افراد پر اےک فوجی موجود ہے۔ اس لئے 30 ہزار فوجےوں کی واپسی کوئی معنی نہےں رکھتی‘ بھارت مسئلے کے حل کے لئے مذاکرات کرے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔ بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل کا فیصلہ کرنا چاہئے‘ سفارتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اُمید ہے کہ سفارتکار بھی قانون کی پاسداری کریں گے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان عبدالباسط نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر سے فوج کی واپسی محض اعلان ہے‘ اس طرح کے اعلانات بھارت پہلے بھی کئی بار کر چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ افواج کی واپسی کچھ مقاصد کے تحت ہونی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پاکستان سے مل کر مسئلہ کشمیر حل کرے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے بھارت کی طرف سے صرف 30 ہزار فوجیوں کے انخلاءکے اعلان کو عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف قرار دیا۔ جمعہ کو یہاں جامع مسجد سرینگر میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کشمیر سے مکمل فوجی انخلاءنا گزیر ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے چرار شریف میں ایک احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی جس میں بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میںفلک شگاف نعرے بلند کئے گئے۔
مزیدخبریں