اسلام آباد (ثناءنےوز) ریاض فتیانہ کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمےٹی برائے انسانی حقوق نے پاکستان مےں پرائےوےٹ امرےکی ملٹری کنٹرےکٹرز کے وےزے منسوخ کرنے اور انہےں پاکستان سے بے دخل کرنے کی سفارش کی ہے۔ قائمہ کمےٹی نے امرےکےوں کو وےزے محدود کرنے کا بھی خےرمقدم کےا ہے۔ قائمہ کمےٹی مےں بلےک واٹر اور دےگر غےر ملکی سکیورٹی اےجنسےوں کی سرگرمےوں کی تحقےقات کے بارے مےں مخدوم جاوےد ہاشمی کی سربراہی مےں قائم خصوصی کمےٹی کو ابتدائی رپورٹ پےش کر دی گئی۔ رپورٹ مےں انکشاف کےا گےا ہے کہ اعلیٰ حکام نے اعتراف کےا ہے کہ ڈرون حملوں مےں پاکستان بالواسطہ ےا بلاواسطہ طور پر شامل ہے۔ امرےکی لےزر گائےڈڈ مےزائل پاکستان کے دو ہوائی اڈوں سے آپرےٹ ہو رہے ہےں۔ قائمہ کمےٹی نے چکلالہ ائر بےس راولپنڈی پر امرےکی اور دےگر چارٹرڈ طےارے اترنے‘ بغےر وےزا کے پاکستان آنے والے غےر ملکےوں کو بغےر نمبر پلےٹ کے امرےکی سفارت خانے مےں پہنچانے پر بھی تشوےش کا اظہار کرتے ہوئے خصوصی کمےٹی کو تحقےقات کا ٹاسک دےا۔ قائمہ کمےٹی نے پنجاب کے مختلف شہروں مےں خواتےن کے ساتھ زےادتی کے حالےہ واقعات کی رپورٹس بھی طلب کر لی ہےں۔ کمیٹی نے پنڈی گھیپ مےں سکھ خاندان کے ساتھ ہونے والی زےادتی کے واقعہ کا نوٹس لےتے ہوئے 22 دسمبر کو متاثرہ خاندان سے ملاقات کا فےصلہ کےا ہے۔ بلوچستان مےں لاپتہ افراد کی تفصےلات بھی طلب کی گئی ہےں۔ انسانی حقوق اےکٹ مےں ترمےم کےلئے نےوزی لےنڈ، آسٹرےلےا، سا¶تھ افرےقہ اور امرےکہ کے انسانی حقوق کے قوانےن سے مدد لےنے کا فےصلہ کےا گےا ہے۔ عطیہ عنایت اللہ نے بلےک واٹر اور دےگر غےر ملکی سکیورٹی اےجنسےوں کی پاکستان مےں سرگرمےوں کے بارے مےں رپورٹ پےش کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری حکام کمےٹی کو مطمئن نہےں کر سکے تھے۔ بلےک واٹر مادر پدر آزادی کی طرح کام کر رہی ہے۔ اس وجہ سے حالات بد سے بدتر ہو رہے ہےں۔ ملکی سالمےت کو خطرہ ہے۔ بلےک واٹر نام تبدےل کر کے پاکستان مےں کام کر رہی ہے۔ آئے روز مسلح امرےکی ناکوں پر گرفتار ہو رہے ہیں۔ انہیں چھوڑے جانے کے واقعات رونما ہو رہے ہےں۔ مخدوم جاوےد ہاشمی نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے حوالے سے بےورو کرےٹس اور انتظامےہ کے اعلیٰ افسران کو طلب کےا گےا ہے اس مےں آئی جی صوبہ سرحد، پنجاب کے اعلی افسران، خارجہ، داخلہ کی وزارتوں کے حکام بھی شامل تھے۔ تحقےقات کے مطابق پاکستان مےں بلےک واٹر کی سرگرمےاں بڑھ رہی ہےں۔ ایسے شواہد ہےں‘ اےسی سکیورٹی اےجنسےاں کام کر رہی ہےں جن کے مالکان امرےکی ہےں سب کمےٹی کی رکن کشور زہرہ نے کہا کہ کمےٹی مےں ےہ بھی بتاےا کہ مےرےٹ مےں خودکش دھماکہ سے دو تےن روز قبل مشکوک باکس آئے تھے جو سکےنر سے گزارے بغےر لے جائے گئے تھے۔ جاوےد ہاشمی نے کہا کہ حکام نے اعتراف کےا تھا کہ ڈرون حملوں مےں پاکستان بالواسطہ ےا بلا واسطہ شامل ہے۔ اےٹمی تنصےبات کے قرےب کہوٹہ اور سہالہ کی دو ےونےن کونسلوں مےں امرےکی سکیورٹی اےجنسی کے اہلکار موجود ہےں۔ رےاض فتےانہ نے کہا کہ امرےکہ مےں ہمارے وزراءکے دونوں ہاتھ کھڑے کر کے انہےں چےک کےا جاتا ہے۔ امرےکےوں کو بھی ہمارے قوانےن کا احترام کرنا ہو گا۔ مزید تحقیقات کے لئے سب کمیٹی کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ نجی فوجی کنٹریکٹرز کے ویزے منسوح کئے جائیں انہیں ملک بدر کیا جائے۔