لاہور (آئی این پی / این این آئی/ نیٹ نیوز) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک اور کامران اکمل گذشتہ روز پی سی بی کی انٹیگریٹی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ تاہم کرکٹرز کمیٹی کو اپنے غیر ملکی اثاثوں کے بارے میں مطمئن نہ کر سکے۔ پاکستان کرکٹ کے ہیڈ کوارٹر لاہو میں پی سی بی انٹیگریٹی کمیٹی کے سامنے قومی ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک پیش ہوئے تو پوچھے گئے سوالات کے جوابات سے وہ کمیٹی اراکین کو مطمئن نہ کر سکے۔ سابق کپتان سے پوچھا گیا کہ اہلیہ ثانیہ مرزا کے ساتھ کوئی جوائنٹ اکاﺅنٹ ہے تو ان کا جواب تھا نہیں۔ سابق کپتان شعیب ملک اپنے چند معاہدوں کی تفصیلات کمیٹی کو اس لئے نہ پیش کر سکے کیونکہ اس بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ معاہدے زبانی ہیں اس کے برعکس وکٹ کیپر کامران اکمل نے اسپانسر سے اپنے معاہدوں کی تفصیلات کرکٹ بورڈ کو فراہم کر دی ہیں۔ سابق کپتان سے ان کے بنک اکاﺅنٹس کی تفصیلات طلب کی گئیں تو انہوں نے جواب دیا کہ اس میں تھوڑا وقت درکار ہو گا۔ پی سی بی کے انتہائی قریبی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شعیب ملک اپنے فارن اکاﺅنٹ کے بارے میں انٹیگریٹی کمیٹی کے اراکین کے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں وہ کمیٹی کو مطمئن کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔ شعیب ملک اپنے اکاﺅنٹ میں آنیوالی بہت سی رقوم کے بارے میں کوئی واضح جواب نہ دے سکے البتہ انہوں نے یہ ضرور بتلایا کہ یہ رقم وہ خرچ کر چکے ہیں۔ دوسری طرف وکٹ کیپر کامران اکمل نے کمیٹی کے سامنے لاہور میں اپنی چار پراپرٹی سے متعلق ثبوت فراہم کئے۔ کمیٹی اراکین نے جب ان سے سوال کیا کہ لاہور میں ایک مشہور پلازہ بھی ان کے نام ہے تو کامران اکمل کا جواب تھا، یہ ان کے نہیں بلکہ ان کے سسر کے نام ہے۔ انٹیگریٹی کمیٹی نے کامران اکمل سے ان کے دبئی میں فارن اکاﺅنٹ کی تفصیلات مانگی تو وکٹ کیپر کا جواب تھا کیونکہ وہ 19 دسمبر سے قائداعظم ٹرافی میں نیشنل بنک کی جانب سے سیالکوٹ میں میچ کھیل رہے ہیں۔ لہذا اس کے بعد ہی وہ فارن اکاﺅنس کی تفصیلات فراہم کر دیں گے۔