اسلام آباد (سپیپل رپورٹ + ایجنسیاں) ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے گذشتہ روز چینی وزیراعظم وین جیاباو سے الگ الگ ملاقات کی ہے۔ ایوان صدر میں وین جیاباو سے ملاقات میں صدر آصف علی زرداری‘ وزیرعظم یوسف رضا گیلانی‘ مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف‘ اے این پی کے رہنما اسفندیار ولی‘ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرچمن‘ جے یو آئی (س) کے رہنما مولانا سمیع الحق اور (ق) لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین‘ مسلم لیگ ہم خیال کے رہنما سلیم سیف اللہ‘ مسلم لیگ عوامی کے سربراہ شیخ رشید‘ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار‘ پیپلز پارٹی شپرپاو کے صدر آفتاب شیرپاو سمیت دیگر جماعتوں کے رہنما‘ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چودھری نثار‘ سینٹ میں اپوزیشن لیڈر وسیم سجاد‘ وفاقی کابینہ کے ارکان‘ سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا‘ چیئرمین سینٹ فاروق نائیک‘ چاروں گورنر‘ صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ ملاقات میں پاک چین دوستی مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال ہوا۔ اطلاعات کے مطابق چودھری نثار نے پہلے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم نوازشریف نے اسے سیاسی ایشوز سے بالاتر قرار دیتے ہوئے عشائیہ میں شرکت کی ہدایت کی۔ دریں اثناءچینی وزیراعظم وین جیا باﺅ نے عسکری قیادت سے ملاقات مےں پاکستان کی سالمیت اور دفاع کے لئے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سٹرٹیجک تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل خالد شمیم وائیں‘ چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی‘ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نعمان بشیر اور پاک فضائیہ کے سربراہ راﺅ قمر سلیمان نے مشترکہ طور پر چینی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ ترجمان کے مطابق ملاقات کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ واضح رہے کہ چینی وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ چین کسی بھی صورتحال میں پاکستان کے ساتھ سٹرٹیجک شراکت داری متاثر نہیں ہونے دے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان اور چین اچھے دوست ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ اطلاعات کے مطابق عسکری قیادت کے ساتھ ملاقات میں چینی وزیراعظم نے پاکستان کو ایک مرتبہ پھر دفاعی ضروریات پوری کرنے اور دفاعی شعبہ میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ مسلح افواج کے سربراہوں نے چینی وزیراعظم کا دفاعی تعاون اور امداد پر شکریہ ادا کیا اور پاک چین عسکری تعاون کے مختلف پہلووں پر تبادلہ خیال کیا‘ اس ملاقات میں چینی وزیراعظم نے مسلح افواج کے سربراہوں کو تعاون کی بھرپور یقین دہانی کرائی۔