2013ء پاکستان ہاکی ٹیم کے لئے بدقسمت رہا ‘30 میں سے 13 میچ جیتے

لاہور(چودھری اشرف/ سپورٹس رپورٹر)2013ء کا سال پاکستان ہاکی فیڈریشن کا انتخابی سال رہا جس میں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈسٹرکٹ، صوبائی اور پی ایچ ایف کے عہدیداران کا الیکشن کے ذریعے انتخاب عمل میں لایا گیا۔ قاسم ضیاء کی جگہ اختر رسول نے جبکہ سیکرٹری کے عہدہ پر آصف باجوہ کی جگہ رانا مجاہد نے کامیابی حاصل کی۔ 2013ء کا سال پاکستان ٹیم کے لئے بدقسمت رہا کیونکہ سال میں 2014ء کے عالمی کپ کے کوالیفائنگ رائونڈ میں ٹیم قوم کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکی ۔ قومی سینئر ٹیم نے ایشیئن چیمپئنز ٹرافی میں گولڈ میڈل اپنے نام کیا جبکہ اسی سال پاکستان ٹیم نے ایشیا کپ میں تیسری پوزیشن حاصل  کی۔ پاکستان سینئر ٹیم نے  30 انٹرنیشنل میچز کھیلے جس میں سے 13 میں کامیابی حاصل کی اور 11میچوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ قومی ٹیم کے 6 میچ برابر رہے۔ پاکستان ہاکی ٹیم نے سال کا آغاز اذلان شاہ کپ ہاکی ٹورنامنٹ سے کیا تھا جس میں اسے چھٹی پوزیشن پر اکتفا کرنا پڑا۔ ورلڈ ہاکی لیگ میں قومی ٹیم ساتویں نمبر پر رہی۔ 9 ویں ایشیا کپ میں پاکستان نے برانز میڈل حاصل کیا۔ قومی ٹیم نے پرتھ میں نائن اے سائیڈ ٹورنامنٹ میں حصہ لیا جس میں 3 میچ کھیلے گئے دو میچ برابر رہے جبکہ ایک میچ میں قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم نے 2013ء میں اہم ترین ایونٹ عالمی جونیئر کپ میں شرکت کی جس میں اس نے پانچ میچ کھیلے، تین میچوں میں کامیابی، ایک میں ناکامی اور ایک میچ میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے قبل تک قومی جونیئر ٹیم نے یورپ کے دورہ کے علاہ تیسرے سلطان آف جوہر کپ میں شرکت کی۔ جونیئر ٹیم نے سال بھر میں 19 میچز کھیلے گئے جن میں سے 10 میچوں میں کامیابی اور 8 میچوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایک میچ برابر رہا۔ جونیئر ٹیم نے 51گول کئے جبکہ اس کے خلاف ہونے والے گول کی تعداد 50 رہی۔ پاکستان انڈر 16 ٹیم نے 2013ء میں منعقد ہونے والے واحد انڈر 16 بوائز ایشیا کپ میں شرکت کی جس میں گولڈ میڈل جیتا۔ قومی انڈر 16 ٹیم نے 6میچ کھیلے اور ناقابل شکست رہتے ہوئے 64 گول سکور کئے جبکہ اس کے خلاف 12گول ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...