’’پنڈی دھماکہ‘‘ جاں بحق 2 پولیس افسر، دو عزادار سپرد خاک، شہر کی فضا سوگوار

Dec 19, 2013

راولپنڈی+ گوگیرہ (این این آئی+ نامہ نگار) تھانہ ائیرپورٹ کے علاقہ گریسی لائن میں امام بارگاہ کے باہر خودکش دھماکہ میں جاں بحق ہونے والے پولیس افسروں کی نماز جنازہ بدھ کے روز پولیس لائن راولپنڈی میں ادا کی گئی جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر راجہ اشفاق سرور، آر پی او راولپنڈی اختر عمر لالیکا، کمشنر راولپنڈی خالد مسعود چوہدری اراکین اسمبلی شوکت بھٹی، راجہ حنیف، حنیف عباسی، ڈی پی او چکوال ڈاکٹر معین مسعود، پولیس افسروں و ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مشیر وزیراعلیٰ پنجاب اشفاق سرور نے شہدا کے خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ پولیس افسروں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے راولپنڈی کو ایک بہت بڑے سانحہ سے بچا لیا جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے شہید ہونے والے افسروں کے اہل خانہ کے لئے ایک کروڑ روپے کی مالی امداد اور ایک گھر دینے کا اعلان کیا اور زخمی ہونے والے پولیس ملازمین کیلئے بھی امداد کا اعلان کیا۔ آر پی او راولپنڈی اختر عمر حیات لالیکا نے کہا کہ محکمہ پولیس ملک میں جاری دہشت گردی اور فرقہ واریت کی جنگ میں سیسہ پلائی دیوار ہے اور پوری جرات سے اس بحران سے ملک کو نکالیں گے۔ جاں بحق ہونے والے ایس ایچ او تھانہ ائیر پورٹ رب نواز تھانہ مندرہ کے نواحی گائوں ہجو کے رہائشی تھے جنہوں نے 89ء کو بطور اے ایس آئی محکمہ پولیس میں شمولیت اختیار کی اور ترقی کرتے ہوئے انسپکٹر کے عہدے پر فائز ہوئے۔ انہوں نے دوران سروس مختلف اضلاع میں اپنی خدمات سرانجام دیں۔ وہ 6 دسمبر کو ایس ایچ اوتھانہ ائیرپورٹ تعینات ہوئے تھے۔ شہید کے سوگواران میں ایک بیوہ اور 2بیٹیاں شامل ہیں۔ سب انسپکٹر امانت علی ولد ادریس احمد جو کہ فتح پور شریف گوجرہ کے رہائشی تھے۔ انہوں نے 79ء کو بطور کانسٹیبل محکمہ پولیس میں شمولیت اختیار کی اور بعد ازاں ترقی حاصل کرتے ہوئے سب انسپکٹر کے عہدے پر فائز ہوئے۔ وہ 06.07.13کو تھانہ ائیرپورٹ میں تعینات ہوئے۔ شہید کے سوگواران میں 2بیوہ، 3بیٹے اور 6بیٹیاں شامل ہیں۔ انہیں سرکاری اعزاز کے ساتھ فتح پور شریف کے گائوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں سینئر پولیس حکام، انتظامی افسروں اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دریں اثناء امام بارگاہ اثناء عشری کے باہر خودکش دھماکے پر پورے شہر کی فضا سوگوار رہی۔ پولیس نے بے نظیر ہسپتال سے حراست میں لئے گئے مشکوک نوجوان سے نامعلوم مقام پر پوچھ گچھ جاری رکھی تاہم کوئی سرا ہاتھ نہ آیا۔ خودکش حملہ آور کا سر ڈی این اے ٹیسٹ اور شناخت کیلئے لیبارٹری بھجوا دیا گیا۔

مزیدخبریں