پورٹ قاسم بھرتیوں میں امین فہیم بھی ملوث ہیں: سپریم کورٹ میں جواب داخل

اسلام آباد(آن لائن) پورٹ قاسم میں غیر قانونی بھرتیوں کے معاملہ میں سابق وفاقی وزیر بابر غوری کے بعد سابق وفاقی وزیر تجارت مخدوم امین فہیم کے بھی مبینہ طور پر ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ انکشاف گذشتہ روز سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں پورٹ قاسم کے غیر فعال سیکرٹری عبدالجبار میمن نے کیا جو انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب کا پیروائز جواب الجواب داخل کیا ہے۔ سابق سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر تجارت مخدوم امین فہیم نے اپنے برادر نسبتی محمود ضمیر فاروقی کو گریڈ 18 میں بطور ڈپٹی سیکرٹری پورٹ قاسم لگوایا۔ یہ احکامات نرگس سیٹھی نے مخدوم امین فہیم کے کہنے پر جاری کئے تھے حالانکہ اس عہدے پرغیر فعال سیکرٹری عبدالجبار میمن کو پہلے ہی مقرر کیا جاچکا تھا۔ وزیراعظم نے مخدوم امین فہیم کے احکامات منسوخ کر دیئے۔ درخواست گزار نے جواب میں نرگس سیٹھی، وفاقی سیکرٹری محمد سلیم خان ، خاور جمیل، سابق چیئرمین اسد قریشی، محمد شفیع سمیت پندرہ افراد کیخلاف غیر قانونی بھرتیاں کرنے پر کارروائی کرنے کی استدعا کی ہے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سابق وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری نے گریڈ 2 سے گریڈ21 تک 455 افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرتے ہوئے عدالتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے جس پر درخواست بھی سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...