پرویز مشرف چاہیں تو انکی قانونی مشاورت کیلئے تیار ہوں: ایس ایم ظفر

Dec 19, 2013

اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) ممتاز قانون دان و آئینی امور کے ماہر ایس ایم ظفر نے کہا وہ ذاتی مصروفیات کی وجہ سے جنرل پرویز مشرف کی کسی سطح پر وکالت نہیں کر رہے تاہم وہ جب کبھی بھی اس بارے میں مشاورت کرنا چاہیں گے میں ان کو قانونی مشورہ دینے کے لئے تیار ہوں۔ اگرچہ میں جنرل پرویز مشرف کا خیرخواہ ہوں۔ غداری کا مقدمہ ان کے حق میں جائے گا بلکہ ابھی تک آئینی طور پر ان کے خلاف مقدمہ پیش بھی نہیں کیا گیا کیونکہ آئین کے آرٹیکل 6 اور غداری ایکٹ 1976ء کا یہ تقاضا ہے کسی کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے نہ کسی ایک وزیر نے حتیٰ کہ وزیراعظم کو بھی بذات خود یہ فیصلہ کرنے کا حق آئین و قانون نے نہیں دیا۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا وفاقی حکومت کی تعریف آئین میں یوں کی گئی ہے حکومت وزیراعظم اور پوری کابینہ ہوگی چونکہ ابھی تک کابینہ کا کوئی ایسا اجلاس  جس کی صدارت وزیراعظم نے کی ہو نہیں ہوا ہے اس لئے اس بارے میں جو  بیانات وزیراعظم محمد نوازشریف اور وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے دئیے ہیں زیادہ اہمیت نہیں رکھتے اس لئے جو خصوصی عدالت قائم کی گئی ہے وہ غیر آئینی ہے۔ اس مقدمہ کی ابتدا بوجہ سرعت اس انداز سے کی تو اس کا انجام واضح ہے۔

مزیدخبریں