شمالی وزیرستان + میران شاہ (نوائے وقت رپورٹ + وقت نیوز + ایجنسیاں) شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں کھجوری چیک پوسٹ پر خود کش حملے میں 5 اہلکار جاںبحق اور 34 زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی شام تحصیل میر علی میں ایک خودکش حملہ آور نے بارودی مواد سے بھری گاڑی کھجوری چیک پوسٹ سے ٹکرا دی۔ سینئر سکیورٹی اہلکاروں کے مطابق سکیورٹی اہلکار حملے کے وقت نماز ادا کر رہے تھے دھماکے سے پورا علاقہ لرز اٹھا۔ واقعہ کے بعد فوری طور پر امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئیں، نعشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ 2 کالعدم تنظیموں انصار المجاہدین اور حزب الحریر نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ ادھر سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا تاہم فوری طور پر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق قبائلیوں کی آمدورفت کے لئے بنوں میران شاہ روڈ کو کھولا گیا، روڈ کے کھلتے ہی آدھے گھنٹے بعد دھماکہ ہو گیا۔ انصارالمجاہدین نامی عسکری گروپ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے بتایا جاتا ہے۔ گروپ کے ترجمان ابوبصیرنے غیرملکی میڈیا سے ٹیلی فون پربات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے حکیم اللہ محسودکے امریکی ڈرون حملے میں قتل کے بدلے کے طور پر یہ کارروائی کی ہے، جب تک ڈرون حملوں سے ہمارے لوگوں کو قتل کیا جاتا رہے گا، ہمارے حملے بھی جاری رہیں گے۔ ایک سینئر سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ بارود سے بھرا ٹرک اس وقت چک پوسٹ میں داخل ہوا جب سکیورٹی اہلکار مغرب کی نمازپڑھ رہے تھے۔ دھماکے سے 5 فوجی شہید اور چوکی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ دھماکے سے مزید 34 اہلکار شدید زخمی ہوئے۔ ترجمان حزب الحریر صلاح الدین کے مطابق ان کی تنظیم نے میران شاہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اے پی پی کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے تھانہ کینٹ کی حدود میں واقع علاقہ انجم آباد میں قبائلی رہنما شربت خان بھٹنی کے گھر پر علی الصبح نامعلوم شرپسندوں نے دستی بم پھےنک دےا جس کا دھماکہ دور دور تک سنا گےا تاہم کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہےں ہوا۔ ملزمان نے گھر پر فائرنگ بھی کی۔
شمالی وزیرستان حملہ