لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے خسرہ کی وباء سے ہونے والی اموات کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ یہ کتنی حیرت کی بات ہے کہ خسرہ سے ہلاک ہونے والے 40 فیصد بچے وہ ہیں جنہیں خسرہ سے بچائو کی ویکسین پلائی گئی تھی فاضل عدالت نے کہا کہ سیکرٹری صحت اوردیگر حکام کیا کر رہے ہیں خسرہ کی ناقص ویکسین اور شرح اموات میں اضافہ کے حوالہ سے ذمہ داروں کے خلاف کیا کارروائی عمل میں لائی گئی ہے آئندہ سماعت پر اس حوالے سے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ گزشتہ روز ہونے والی کیس کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر تنویر کو اس حوالے سے معطل کر دیا گیا تھا جنہیں بحالی کی سمری وزیر اعلیٰ کو بھجوادی گئی ہے جو مصروفیت کے وجہ سے اس کی منظوری نہیں دے سکے جبکہ اسے جلد ہی منظور کر لیا جائیگا۔ ڈاکٹر تنویر نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ تمام تر انکوائریوں میں بے گناہ ہونے کے باوجود انہیں معطل کر دیا گیا لہذا عدالت اس امر کا نوٹس لے۔
حیرت ہے خسرہ سے ہلاک 40 فیصد بچے وہ ہیں جنہیں ویکسین پلائی گئی:ہائیکورٹ
Dec 19, 2013