بھارتی پارلیمنٹ میں کرپشن کے خلاف بل منظور، جشن، اناہزارے کی بھوک ہڑتال ختم

ممبئی (اے ایف پی + اے پی اے) بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے بھی کرپشن کے خلاف بل لوک پال منظور کر لیا ہے۔ بل کی منظوری کے بعد کرپشن کے خلاف سرگرم سماجی رہنما اناہزارے نے بھوک ہڑتال ختم کر دی۔ لوک سبھا نے اکثریتی رائے سے کرپشن کے خلاف بل لوک پال منظور کر لیا۔ ایوان بالا راجیہ سبھا اس بل کی منظوری پہلے ہی دے چکا تھا۔ یاد رہے اناہزارے گذشتہ دو سال سے ملک میں کرپشن کے خاتمے کے لئے جدوجہد کر رہے تھے۔ انا کی بھوک ہڑتال ختم کرنے پر رالے گاؤں سمیت بھارت بھر میں جشن منایا گیا۔ سابق بھارتی پولیس اہلکار کرن بیدی نے بل کی منظوری کو انا کی دوسال سے جاری جدوجہد کا نتیجہ قرار دیا۔ لوک پال بل منظور کرنے پر بھارتی کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے خوشی کا اظہار کیا جبکہ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے بل منظور کرنے پر پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔ بل کے تحت کرپشن میں ملوث افراد کو 10 برس کے لئے جیل بھیج دیا جائے گا۔ اب یہ بل صدر کے پاس منظوری کے لئے بھیجا جائے گا۔ صرف ملائم سنگھ یادو کی سماج وادی پارٹی اور شیو سینا نے اس بل کی مخالفت کی۔ ان دونوں جماعتو ں کا کہنا تھا کہ یہ مجوزہ قانون ہر اہلکار اور وزارت کیلئے مصیبت بن جائیگا اور ہر کوئی بڑے فیصلے کرنے سے ڈرنے لگے گا۔ سونیا گاندھی نے لوک پال بل کی منظوری کو ایک تاریخی قدم قرار دیا ہے۔ انا ہزارے نے کہا لوک پال بل کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدعنوانی پر قابو پانے کی طرف پہلا قدم ہے۔ اب سبھی کو یہ یقینی بنانا ہے کہ لوک پال قانون کا نفاذ موثر طریقے سے کیا جاتا ہے۔ دلچسپ پہلو یہ ہے کہ انا ہزارے کے سابق ساتھی کیجریوال نے لوک پال بل کو بے اثر کہہ کر مسترد کر دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن