کراچی(نیوز رپورٹر)ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی رہنمائی کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح سے بہتر کوئی شخصیت نہیں ہو سکتی تھی۔ یہ ان کی اور سرسید احمد خان، مولانا محمد علی جوہر، علامہ اقبال اور لیاقت علی خان جیسے رہنمائوں کی بصیرت، جدوجہد اور قربانیوں کا پھل ہے کہ آج ہم اپنے ایک آزاد ملک میں عزت کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ اس لیے ہمارا فرض ہے کہ ہم اس ملک کو قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار کے مطابق بنائیں۔ وہ بدھ17 ۔ دسمبر2014 کی شام ’’آئو بانیٔ پاکستان سے محبت کریں‘‘ کے موضوع پر ہمدرد نونہال اسمبلی کے اجلاس سے ایک مقامی ہوٹل میں خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم میں باہمی محبت اور تعاون کی کمی ہے اور ہم نفرت، تعصب اور بغض و عناد کی گرفت میں ہیں جس کے سبب ہم ایک متحد و منظم قوم کے بجائے ایک منتشر ہجوم میں بدل گئے ہیں۔ اس صورتحال سے نکلنے اور قومی یکجہتی حاصل کرنے کے لیے ہمیں قائد اعظم کے زریں اصول ’’ایمان، اتحاد اور یقین‘‘ پر صدق دل سے عمل پیرا ہونا ہوگا ۔ اسی صورت میں ہم بانی ٔ پاکستان سے اپنی محبت کا ثبوت دے سکتے ہیں۔ مہمان خصوصی اور انٹرنیشنل فائونڈیشن فار مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ کے صدر شجاعت علی قرنی نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کو پاکستان بنانے میں بے حد مشکلات کا سامنا تھا اتنی دشواریوں کے باوجود اس ملک کا بن جانا کسی معجزے سے کم نہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح سے محبت کے اظہار کا طریقہ یہ ہے کہ ہم ان کی سوچ کے مطابق ذاتی مفادات پر مبنی اختلافات کو بھلاکر ایک قوم بن جائیں۔ اجلاس نے ایک متفقہ قرارداد، جسے ہمدرد کے ڈپٹی ڈائریکٹر پروگرامز حکیم محمد عثمان نے پیش کیا، کے ذریعے آرمی پبلک اسکول پشاور میں پیش آنے والے دلدوز سانحہ پر گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے اس سنگدلانہ اور سفاکانہ کارروائی کی مذمت کی۔ اجلاس سے حافظہ عروبہ فاطمہ، عبید الرحمن، ثمرن یاسین، آمنہ ساجد، حمنہ شکیل، ایشال جاوید اور عائشہ کنول نے بھی خطاب کیا۔