شام میں ادلب کے فوجی اڈے پر قبضے کیلئے تین روز سےجاری لڑائی میں دو سو سے زائد افراد مارے گئے، سیرئین آبزرویٹری نے اسلامک اسٹیٹ کے ہاتھوں ایک ہزار افراد کے قتل کا خدشہ ظاہر کیا ہے، ادھر امریکی حکام کا دعوی ہے کہ شام اور عراق میں بمباری میں کئی داعش رہنماؤں کو ہلاک کیا جاچکا ہے،

سیرین آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق وادی الضیف میں جاری لڑائی میں القاعدہ سے وابستہ گروپ النصرہ کے شدت پسندوں اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں،اب تک دو سو سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، جن میں زیادہ تر شدت پسند شامل ہیں۔ سیرین آبزرویٹری کے مطابق الشعیطات قبیلے کے ایک ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں اور شبہ ہے کہ آئی ایس کے دہشت گردوں نے انہیں قتل کر دیا ہےامریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شام اور عراق میں امریکی بمباری کے نتیجے میں اسلامک اسٹیٹ کے کئی اہم رہنما ہلاک ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ  شام میں انسانی بحران کے خاتمے کے لیے اربوں کی ضرورت ہے، ادھر شمالی عراق میں کرد افواج نے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی جنگی کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کوہِ سنجار پر دولتِ اسلامیہ کے جنگجوؤں کا محاصرہ توڑنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔


ای پیپر دی نیشن