اسلامی تعلیمات کیخلاف اسمبلیوں کے اقدامات آئین، نظریہ پاکستان سے بغاوت ہے: سمیع الحق

Dec 19, 2016

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علما اسلا م کے سربراہ اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ علماء اور دینی مدارس اسلامی تہذیب کے محافظ ہیں ان کا دفاع ہر قیمت پر کیا جائے گا ،شام ،فلسطین ،کشمیر،برما کے مسلمانوں کی خونریزی پر عالمی برادری بالخصوص مسلم ممالک کے سربراہوں کی خاموشی شرمناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہو رمیں جمعیت علماء اسلام ضلع لاہور کے زیراہتمام منعقدہ تحفظ علماء ومدارس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا سمیع الحق نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں صوبائی اور وفاقی سطح پر اسلامی تہذیب و تعلیمات کے خلاف اسمبلیوں کے اقدامات آئین پاکستان اور نظریہ پاکستان سے بغاوت ہے، اسمبلیوں میں بیٹھے مذہبی رہنماؤں کا خاموش رہنا المناک ہے، آئین سے انحراف پر ان کے خلاف مقدمات قائم کئے جائیں اور انہیں عوامی نمائندگی کے لئے نااہل قرار دیا جائے، یہ تسلسل ہے پرویز مشرف کے دور میں حدودا للہ کو پامال کرنے کا تسلسل ہے انہوں نے کہا کہ حلب میں مسلمانوں کا قتل عام انسانیت کی تذلیل ہے، نفاذ شریعت ہماری منزل ہے اور منزل حاصل ہونے تک آرام سے نہیں بیٹھ سکتے۔ قادیانیوں کے مسئلہ پر 1974ء کی قرارداد 1984ء کے امتناع قادیانیت آرڈیننس کے تمام پہلوؤں پر عمل درآمد کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پنجاب اسمبلی کا حقوق نسواں قانون اور سندھ اسمبلی کا اسلام قبول کرنے پر پابندی کا بل۔ پاکستان میں اسلام کو پابند سلاسل کرنے کے مترادف ہے۔ کسی صورت اس کو نظر انداز نہیںکیا جاسکتا۔ یہ بل واپس لئے جائیں، سمیع الحق نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ سپیکر سندھ اسمبلی اور وزیر قانون سند ھ کوجیل میں ڈالا جائے۔

مزیدخبریں