اسلام آباد:وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کی 2018تک بجلی لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور 2022تک 30ہزار میگاواٹ بجلی کی دستیابی پرتوجہ مرکوز ہے.توانائی منصوبہ بندی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہی نہیں بلکہ وافر بجلی کی فراہمی ہے.ماضی کی حکومتوں نے گذشتہ15برس میں توانائی کے مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی،توانائی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا،ملک میں جاری توانائی منصوبوںکی بروقت تکمیل میں تاخیر اور غفلت برداشت نہیں کریں گے۔پیر کو وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیر صدارت ملک کے مختلف علاقوںمیں جاری توانائی منصوبوں کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس ہوا.جس میں وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار،وزیرمنصوبہ بندی و ترقیات اور اصلاحات احسن اقبال،وفاقی وزیرپانی و بجلی خواجہ محمد آصف،وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف،وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور دوسرے سرکاری حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو ملک بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں بارے مکمل بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ مارچ2018تک 10ہزار 996میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی.بجلی کی پیداوار میں نمایاں اضافے سے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر بنایاجارہا ہے.وزارت پانی وبجلی ٹرانسمیشن سسٹم میں بہتری کے اقدامات کی خود نگرانی کر رہی ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹرانسمیشن سسٹم کی صلاحیت میں اضافے کا کام2017کے آخر تک مکمل ہوجائے گا ۔اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ملک کی معاشی صلاحیت سے استفادہ کیلئے بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانا ضروری ہے مگر بد قسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے گذشتہ15برس میں توانائی کے مسئلے پر توجہ نہیں دی۔وزیراعظم نوازشریف نے واضح کیا کہ توانائی منصوبہ بندی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہی نہیں بلکہ وافر بجلی کی فراہمی ہے۔انہوں نے کہاکہ 2018تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا جبکہ 2022تک 30ہزار میگاواٹ بجلی کی دستیابی پر موجودہ حکومت کی توجہ مرکوز ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کی تاریخ میں توانائی کے شعبے میں کبھی اتنی بھاری سرمایہ کاری نہیں ہوئی.سرمایہ کاری سے نہ صرف موجودہ بلکہ مستقبل کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ وافر مقدار میں بجلی کی فراہمی سے نمایاں اقتصادی ترقی اور صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر میں جاری توانائی منصوبوں پر پیش رفت کی خود نگرانی کر رہا ہوں تاکہ توانائی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایاجائے۔وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ توانائی کی منصوبہ بندی ہمارے اقتصادی ویژن کا بنیادی نقطہ ہے،اس حوالے سے توانائی منصوبوں کی بروقت تکمیل میں کوئی تاخیر اور غفلت برداشت نہیں کریں گے۔
2018تک بجلی قلت کےخاتمے،2022تک 30ہزارمیگاواٹ بجلی کی دستیابی پرتوجہ مرکوزہے:وزیراعظم
Dec 19, 2016 | 14:58