ٹرمپ کا فیصلہ بدنصیبی ہے‘ نئے انتفادہ کی بنیاد پڑیگی، رضا ربانی

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں کے دعوؤں کے برعکس امریکی صدر ٹرمپ کے سفارتخانہ یورشلم منتقلکرنے کے فیصلے سے دہشت گردی کی لہر کو ایندھن فراہم ہوگی اور عالمی امن تباہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی)مسلمان ممالک کی آواز کے طور پر ٹھوس اقدامات اٹھانے میں ُبری طرح ناکام رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں فلسطین کے سفیرولیداحمدمحمودابو علی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں رضاربانی نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے دیرینا حل طلب مسائل ہیںجن کی جانب عالمی برادری نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا فیصلہ بد نصیبی ہے جس سے مقبوضہ علاقے میں ایک نئے انتفادہ کی بنیاد پڑے گی۔ انہوں نے فلسطین کے سفیر کو بتایا کہ ایوان بالا نے 5 گھنٹوں تک امریکی صدر کے فیصلے کے حوالے سے بحث کی اور قرار داد منظور کی جس میں فلسطین کے عوام کے ساتھ بھر پور یکجہتی اور امریکی صدر کے فیصلے کی مذمت کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ایوان بالا نے فلسطین کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کیلئے اس روزکسی قسم کی قانون سازی نہیں کی۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس کے نتائج سے انہیں سخت مایوسی ہوئی ہے۔ اسلامی ممالک کی تنظیم کو ٹھوس اقدامات اٹھانے چائیںتھے۔ انہوں نے کہا کہ سالہا سال سے صرف قراردادیں اور مذمتیں کی جارہی ہیںلیکن عملی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے۔انہوں کہا کہ پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہے اور ہر قسم کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ فلسطین کے سفیر نے فلسطینیوں کی بھرپور حمایت پر پاکستان حکومت ، سینٹ اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن