قومی اسمبلی: فاٹا اصلاحات پر اپوزیشن کا پھر واک آؤٹ، پاوراینڈانفراسٹر کچر بورڈ ترمیمی بل منظور

Dec 19, 2017

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی میں گزشتہ روز اپوزیشن نے ایک بار پھر فاٹا اصلاحات کے بل کے حوالے سے واک آؤٹ کیا۔ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے پیپلز پارٹی کے رکن عبدالستار بچانی نے کہا کہ آرمی چیف سینیٹ میں بریفنگ دے رہے ہیں۔ بلوچستان میں دہشت گردی کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔ قومی اسمبلی میں آرمی چیف کی بریفنگ رکھی جائے۔ فاٹا اصلاحات کے بل کے حوالے سے حکومت کچھ نہیں کر رہی۔ اس لئے واک آؤٹ کرتے ہیں۔ اس پر اپوزیشن کے ارکان ایوان سے باہر چلے گئے اور کورم میں کمی کی نشاندہی کی گئی۔ سپیکر کے حکم پر گنتی کرائی گئی تاہم کورم پورا نہیں تھا جس پر سپیکر نے اجلاس کچھ دیر کے لئے ملتوی کر دیا۔ نماز مغرب کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو سپیکر کے حکم پر گنتی کرائی گئی تو ایوان میں تعداد پوری تھی جس پر اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی۔ تاہم دو بلز کی منظوری کے بعد اپوزیشن کی رکن شگفتہ جمانی نے دوبارہ کورم کی نشاندہی کر دی۔ گنتی کے بعد ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ایوان ’آرڈر‘ میں نہیں اور اجلاس منگل کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔حکومتی بنچز کے رکن غلام محمد لالی نے قومی اسمبلی سے کاشتکاروں کو گنے کی فی من قیمت نہ ملنے کے خلاف واک آؤٹ کیا۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں کہا کہ حکومت نے 180 روپے فی من گنے کی قیمت مقرر کر رکھی ہے تاہم 150 روپے فی من دی جا رہی ہے۔ وہ اس صورتحال پر ایوان سے بطور احتجاج واک آؤٹ کرتے ہیں۔ حکومتی رکن رانا حیات نے کہا گنے کے کاشتکار کی تباہی ہو رہی ہے۔ آدھی ملز چلی ہیں اور آدھی نہیں چلی ہیں۔ 180 روپے گنا کی قیمت ہے مگر نہیں دی جا رہی۔ وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے ان سے جواب لے کر دیں گے۔ قومی اسمبلی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کو نیشنل سکل یونیورسٹی اسلام آباد کا درجہ دینے اور پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ ترمیمی بل منظور کر لئے۔ اپوزیشن منظوری کے وقت ایوان میں موجود نہیں تھی۔ وفاقی وزیر تکنیکی تعلیم بلیغ الرحمان نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو نیشنل سکل یونیورسٹی بنانے کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ یونیورسٹی تعلیم اور سکالرشپ دے گی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کر لیا۔ گزشتہ روز سپیکر نے کہا کہ دونوں افسران جلد از جلد پیش ہوں وہ زیادہ دیر انتظار نہیں کر سکتے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر نے دونوں افسروں کے سوالات کے جوابات نہ دینے پر طلب کیا ہے۔

مزیدخبریں