اسلام آباد(نوائے وقت نیوز ) سینیٹ قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے چیئرمین سینیٹر عثمان سیف اللہ خان نے وفاقی وزیر سائنس ٹیکنالوجی کی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹیوں کو اہمیت دی جانی چاہیے۔ انتہائی اہم بل زیر غور ہے لیکن وفاقی وزیر کی اجلاس میں عدم شرکت پارلیمانی روایات کی خلاف ورزی ہے ۔ وفاقی وزیر کو اجلاس میں خود آنا چاہیے تھا تاکہ نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے قیام کے مقاصد اور فوائد سے آگاہی ہوسکتی۔ ڈی جی نیو ٹیک موجود نہیں ۔ وفاقی وزیر موجود نہیں جس سے تاثر پیدا ہوتا ہے کہ پارلیمان کو ربڑسٹمپ سمجھا جارہا ہے۔ بل پر بحث سے معذرت کرتا ہوں ۔ آئندہ اجلاس میں وفاقی وزیر اور تمام متعلقہ فریقین کی طرف سے نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے قیام کے بارے میں دی گئی تجاویز ، سفارشات اور مواد کے ساتھ شرکت کریں۔ چیئرمین ایچ ای سی نے بتایا کہ یونیورسٹی کے قیام پر کام ہورہا ہے۔ سکل یونیورسٹی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ سڈنی معاہدے کے تحت ٹیکنالوجسٹ کونسل بنالی گئی ہے۔ سینیٹر اعظم خان سواتی نے کہا کہ 2013سے لیکر اب تک وزارت سائنس ٹیکنالوجی سے ملحقہ اداروں میں کی گئی بھرتیوں کی تفصیل بمعہ نام ، پتہ ، عہدہ و ڈومیسائل آئندہ اجلاس میں فراہم کی جائے۔ سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ تفصیلی بحث کے بغیر بل منظور نہیں کیا جاسکتا ۔ اجلاس میں سینیٹرز میاں عتیق شیخ ، اعظم خان سواتی ، سردار فتح محمد حسنی کے علاوہ سیکرٹری وزارت، چیئرمین ایچ ای سی اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔