ملتان (نمائندہ نوائے وقت)وائس چانسلر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر طاہر امین نے کہا ہے کہ یونیورسٹیز میں انٹرنیشنل اکیڈمک کلچر کو فروغ دینا انتہائی ضروری ہے۔ ہمیں اپنی تحقیق کو بین الاقوامی سطح تک لانا ہوگا۔ جس کے لیے دوسرے ممالک سے آنے والے سائنس دان اور محققین کی مہارت اور علم سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن بی زیڈ یو کے زیراہتمام اور پاکستان سوسائٹی فار مائیکروبیالوجی کے تعاون سے گیارہویں انٹرنیشنل بائنیل کانفرنس برائے ’’ پبلک ہیلتھ ، فوڈ فارما اینڈ ایگری کلچر ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس میں صدر پاکستان سوسائٹی فار مالیکولربیالوجی ؍ایمبیسیڈر امریکن سوسائٹی فار مالیکولربیالوجی پروفیسر ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی ، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ نیوٹریشن پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر ، صدر آئی ایف اے این سی اے پاکستان پروفیسر ڈاکٹر جاوید عزیز اعوان ، ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر طاہر ظہور ، یونیورسٹی آف اوتاوا کینیڈا کی فیکلٹی آف میڈیسن کے پروفیسر ڈاکٹر سید اے ستار ، یونیورسٹی آف اوتاوا کینیڈا پروفیسر ڈاکٹر اے عزیز، ڈین فیکلٹی آف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر طارق محمود انصاری ، اے ایس اے کے صدر پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد ، یونیورسٹی اساتذہ ، انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ نیوٹریشن کے فیکلٹی ممبران ، پی ایچ ڈی اور ایم فل سکالرز اور طلباء طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طاہر امین نے مزید کہاکہ میری کوشش ہے کہ میں بہاء الدین زکریا یونیوسٹی میں بین الاقوامی سطح کی تحقیق اور تعلیم کو فروغ دینے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائوں۔ جس کے لیے انٹرنیشنل کانفرسز کا انعقادانٹرنیشنل وزیٹنگ سکالر کے لیکچرز اور ہماری یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران کے انٹرنیشنل سٹڈی ٹورز کرائے جائیں۔تاکہ ہمارے اساتذہ کرام دنیا کی بہترین یونیورسٹیز سے تحقیقی عمل سیکھ کے آئیں۔طاہر امین نے کہاکہ انسٹی ٹیوٹ آف صوفی ازم کا آغاز ۳ کروڑ کی گرانٹ سے کیاجارہا ہے ۔ جس سے اس کی نئی بلڈنگ بنائی جائے گی ۔اسی طرح انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی کا ۰۶ کروڑ کا پراجیکٹ جاری ہے۔کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر شاہانہ عروج کاظمی نے کہا کہ کانفرنس میں تین سو مندوبین کا شامل ہونا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس سے مائیکروبیالوجی کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ انہوں نے وائس چانسلر بی زیڈ یو سے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی میں مائیکروبیالوجی کا الگ سے مکمل ڈیپارٹمنٹ بنایا جائے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر طاہر ظہور نے کہاکہ مائیکروبیالوجی وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔ اس سے ہر شعبہ میں کام لیاجاسکتا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر نے کہاکہ دس سال قبل جنوبی پنجاب فوڈ سائنس کو کوئی نہیں جانتا تھا مگر آج عوام میں خوراک کے حوالے سے آگاہی پیداہوگئی ہے کہ وہ اپنی خوراک کے بارے میں سوچنا شروع ہوگئے ہیں جس میں انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن کا اہم کردار ہے۔