سندھ روشن پروگرام کیس: کمپنی کے 2 ڈائریکٹرز نے پلی بارگین کر لی‘ بری

Dec 19, 2019

اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) احتساب عدالت نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ڈاکٹر ڈنشا اورلیاقت قائم خانی کے جوڈیشل ریمانڈ میں9 جنوری تک توسیع کر دی۔ احتساب عدالت میں جعلی بینک اکا ونٹس کیس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی، ڈاکٹرڈنشا، اور سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کو احتساب عدالت پیش کر دیا گیا، جج نے استفسار کیا کہ کیس کا ریفرنس ابھی تک کیوں نہیں آیا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کیس کا ریفرنس جلد دائر کر دیں گے۔ سماعت 9 جنوری تک ملتوی کردی۔ ایک اورکیس میں احتساب عدالت نے یونین کونسل روات کے فنڈز میں خوردبرد کیس میں ملزم جاوید اختر کے جو ڈیشل ریمانڈ میں 10جنوری تک توسیع کر دی۔ عدالت کا ملزم کو 10جنوری کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ جعلی اکاؤنٹس کیس میں سندھ روشن پروگرام کا ٹھیکہ لینے والی کمپنی کے 2 ڈائریکٹرز نے پلی بارگین کرلی جس پر احتساب عدالت نے دونوں ملزموں کو بری کر دیا۔ ڈائریکٹرز نے سولر سٹریٹ لائٹس کی تنصیب پر 32 کروڑ کا غیر قانونی فائدہ لینے کا انکشاف کیا۔ نیب کے مطابق ڈائریکٹرز محمد جعفر اور عزیر تحسین نے کرپشن کا اعتراف کر لیا، دونوں ڈائریکٹرز نے لوٹے گئے 21 کروڑ روپے واپس کردئیے۔ چیئرمین نیب نے سندھ روشن پروگرام میں دونوں ڈائریکٹرز کی پلی بارگین منظور کر لی۔ احتساب عدالت نے بھی محمد جعفر اور عزیر تحسین کی پلی بارگین درخوست کی منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو بری کر دیا۔

مزیدخبریں