اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وراثتی/جانشینی سرٹیفکیٹ کے 15 روز میں اجراء کے وفاقی حکومت کے منصوبہ کا افتتاح وزیراعظم عمران خان آج) جمعرات( کریں گے۔ اس منصوبے کے تحت متوفی کے ورثاء کو نادرا کے تعاون سے15 روز میں وراثتی/جانشینی سرٹیفکیٹ جاری کئے جائیں گے۔ وزات قانون و انصاف کے ذرائع کے مطابق اقتدار میں آنے کے بعد قانونی اصلاحات نئی حکومت کے لئے سب سے بڑا چیلنج تھا اور کسی صورت اس مسئلے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ وزارت قانون نے انتہائی تندہی سے اس چیلنج پر کام شروع کیا اورصرف 75 دن کے اندر مکمل کر لیا۔ وزارت قانون ایسے اقدامات کرنا چاہتی تھی جس سے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور اس عمل کو ترمیمی بنیاد پر عمل میں لایا جائے۔ اس حوالے سے اہم قدم یہ تھاکہ اپوزیشن ارکان اسمبلی کے ساتھ بیٹھ کر سیاسی اتفاق رائے کے ذریعے ان مسودوں کو قانونی شکل دی جائے ، سینیٹ میں ارکان کی مطلوبہ تعداد نہ ہونے کی وجہ سے حکومت ان بلوں کو سینیٹ سے منظور نہیں کروا سکی۔ نتیجتاً 30 اکتوبر کو صدر پاکستان کی جانب سے عوام دوست آرڈیننس کا نفاذ عمل میں آیا۔ ان آرڈیننسز میں سے ایک کا مقصد متوفی کے ورثاء کو جلد سے جلد جانشینی/ وراثتی سرٹیفکیٹ کا اجراء ہے۔ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جس کا متوفی کے ورثاء کو سامنا کرنا پڑتا ہے جو ان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی سے متعلق ہے۔ کئی سوگواران کے درمیان کسی قسم کا کوئی تنازع نہ ہونے کے باوجود جائیداد کی عام منتقلی اور تقسیم میں 3 سے 7 سال کا عرصہ لگ جاتا ہے اور تمام قانونی ورثاء کا بھی عدالت میں موجود ہونا ضروری ہوتا ہے تاہم وزارت قانون و انصاف نے اس ضمن میں نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے تعاون سے ایک ایسا طریقہ کار وضع کیا ہے جس کے تحت اب وراثتی/ جانشینی سرٹیفکیٹ کا اجراء درخواست دہندہ کو 15 دنوں کے اندر ممکن ہو گا۔ منصوبے کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان (آج) جمعرات کو کریں گے۔ جس کے بعد نادرا کے ذریعے بائیو میٹرک تصدیق کے بعد جانشینی سرٹیفکیٹ کا اجراء ہو سکے گا۔ جانشینی سرٹیفکیٹ کے حصول کے لئے درخواست کا طریقہ انتہائی آسان ہے۔ وزارت قانون و انصاف کے مطابق درخواست گزار اپنا شناختی کارڈ بمعہ متوفی کا شناختی کارڈ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ نادرا کے دفتر میں جمع کرائے گا۔ اس کے علاوہ متوفی کے قانونی ورثاء اس کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات بھی نادرا دفتر یا جانشینی سہولت یونٹ میں جمع کرائے گا۔ درخواست کے عمل کے بعد قانونی ورثاء جن کا درخواست گزار نے اپنی درخواست میں ذکر کیا ہے، دنیا کے کسی کونے میں موجود کسی بھی نادرا رجسٹریشن سنٹر میں آ کر اپنی بائیو میٹرک تصدیق کروا سکتے ہیں اور کسی بھی متنازعہ صورتحال کو خارج از امکان قرار دیا جاسکے۔ کسی حوالے سے نادرا اخبارات میں نوٹس بھی شائع کرے گا تاکہ کسی کو بھی اعتراض ہو تو سامنے لایا جاسکے۔ اعتراض نہ ہونے کی صورت میں 14 دن بعد وراثتی/جانشینی سرٹیفکیٹ جاری کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے سافٹ ویئر پر کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر راولپنڈی اور اسلام آباد کے دو نادرا سنٹرز میں یہ سہولت دستیاب ہو گی جبکہ کامیابی سے نفاذ کی صورت میں اس سروس کا دائرہ کار ملک کے دیگر حصوں تک بڑھایا جائے گا۔ تقریباً ایک ماہ بعد اس سروس کا دنیا بھر میں اجراء کیا جائے گا جہاں پاکستانی سفارتخانے موجود ہیں یہ منصوبہ ایک عام آدمی تک اس کاجائزہ حق فراہم کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ ورثاء کی غیر موجودگی میں بھی جانشینی سرٹیفکیٹ ممکن ہو گا۔ اس پروگرام پر عملدرآمد سے متوفی کے پسماندگان اور عدالت کا قیمتی وقت ضائع ہونے سے سے بچ جائے گا۔ واضح رہے کہ حکومت کی باگ ڈور سنبھالتے ہی وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف کو عام آدمی کو انصاف کی فراہمی کا ٹاسک سونپ دیا تھا۔ 2018ء میں الیکشن سے قبل بھی حکومت کی جانب سے انصاف کی فراہمی اور عام آدمی کے لیئے اس کا حصول ایک اہم موضوع بحث رہا۔