تحریک انصاف کور کمیٹی پرویز مشرف کی سزاکیخلاف موقف بارے تذبذب کا شکار

اسلام آباد (محمد نواز رضا۔وقائع نگارخصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی خصوصی عدالت کی جانب سے جنرل(ر) پرویز مشرف کو سزائے دینے کے خلاف حتمی موقف اختیار کرنے میں تذبذب کا شکار ہے اس بارے میں21،22دسمبر 2019ء کے بعد ’’سپر کور کمیٹی‘‘ کا ایک اور اجلاس ہو گا جس میں جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کے خلاف حکومتی ’’ بیانیہ ‘‘ کو حتمی شکل دی جائے گی یہ بات قابل ذکر ہے عمران خان وزیر اعظم بننے سے قبل جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ قائم کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں لیکن اب ان کو اس موقف پر نظر ثانی کرنے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہے ہیں حکومت گو مگو کی کیفیت میں مبتلا ہے ذرائع کے مطابق کور کمیٹی کے اجلاس میں شیخ رشید احمد سمیت کور کمیٹی کے بیشتر ارکان نے یہ موقف اختیار کیا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کے ساتھ انصاف نہیں ہوا تاہم وزیر اعظم عمران خان محتاط رہے اور کوئی تبصرہ نہیں کیا وہ اس معاملہ پر آئینی و قانونی امور مزید بریفنگ لیں گے وزیر اعظم عمران خان کی صدارت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں 2 وزرائے اعلیٰ اور 3 گورنر شریک ہوئے۔ اجلاس دو گھنٹے جاری رہا ۔کور کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے تفصیلی فیصلے پر مشاورت ہوئی ذرائع کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت پر سپریم کورٹ کا فیصلہ وفاقی کابینہ میں لے جایا جائے گاحکومت سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے کی بجائے پارلیمنٹ میں قانون سازی کرے گی اجلاس میں بتایا گیا ہے الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے لئے پارلیمنٹ کو مزید 10 دن کی مہلت دی گئی ہے کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم نے پارلیمانی کمیٹی کو چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کی تقرری پر اپوزیشن سے معاملہ طے کرنے کا گرین سگنل دے دیا ہے ۔اس بات کا قوی امکان ہے کہ حکومت بابر یعقوب کو چیف الیکشن کمشنر بنوانے سے دستبردار ہو جائے گی اور اخلاق تارڑ کا نام چیف الیکشن کمشنر کے طور پر پیش کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق شیخ رشید احمد نے کور کمیٹی کے اجلاس میں یہ بات کہی ہے کہ جنرل( ر) پرویز مشرف کے بارے میں فیصلے کے بعد اداروں میں فاصلے بڑھ رہے ہیں انہوں نے ایم ایل -1کو جلد شروع کرنے کی بات کی کور کمیٹی کے اجلاس میں یہ بات کہی گئی کہ جن لوگوں کو احتساب کی عدالت میں کھڑا کیا گیا ہے ان کی ضمانتیں ہو رہی ہیں اس سے تحریک انصاف کے ووٹرز میں اضطراب پایا جاتا ہے ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کور کمیٹی کے ارکان سے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو زندہ رکھا جائے ہر موقع پر کشمیریوں کو یاد رکھا جائے کیونکہ وہ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن