اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ہماری آئندہ آنے والی نسلوں کا مستقبل ہے، حکومت اس منصوبے کی تکمیل اور اس کے ثمرات سے نہ صرف پاکستان بلکہ مشرق وسطیٰ کے ممالک تک پہنچانے کے لئے ہر حد تک جائے گی۔ بدھ کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروس میں علاقائی یکجہتی کے عنوان سے منعقدہ ایک روزہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سی پیک منصوبے کو مؤثر بنایا جائے اور کس طرح اس منصوبے کو افغانسان کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چین کا پاکستان کے لئے ایک بہت بڑا تحفہ ہے اور اس منصوبے سے ہماری معیشت کو بے انتہا نمو مل سکتی ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل سے ہم اپنے اقتصادی چیلنجز سے بھی باہر آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری کرغزستان اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے دیگر سفراء سے بھی بات ہوتی رہی ہے۔ سپیکر نے کہا کہ آج کے مذاکرے میں تفصیلی بحث اور بات چیت کے ذریعے ہمیں کسی نتیجے پر پہنچنا چاہیے اور ہمیں اس بات کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے کہ سی پیک کے ذریعے مشرق وسطیٰ ممالک میں موجود اقتصادی ترقی کی بے انتہا صلاحیت سے کس طرح مستفید ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی نے ہماری معیشت کو تباہ کردیا ہے ۔ اس منصوبے کے ذریعے ہم امن اور آنے والی نسلوں کے لئے بہتر پاکستان دے سکیں گے کیونکہ یہ منصوبہ ہماری آنے والی نسلوں کا مسقبل ہے۔ قومی اسمبلی اس حوالے سے ہر حد تک جائے گی۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کا ویژن ہے کہ ملک کی برآمدات کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جائے اور اس سلسلہ میں میرے ویژن ’’لک افریقہ‘‘ کے تحت ہم پارلیمانی کمیٹی قائم کر رہے ہیں جو افریقہ میں پاکستان مصنوعات کی برآمدات کے مواقع تلاش کر کے اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ سپیکر نے کہا کہ دنیا کے کئی خطے اب بھی ایسے ہیں جہاں ہمارے مشن تک بھی موجود نہیں۔ ہم اس حوالے سے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے کیونکہ ملک کی برآمدات میں اضافہ وقت کا اہم تقاضا ہے۔ ماضی میں اس شعبے کو نظر انداز کیا گیا۔ موجودہ حکومت پاکستانی مصنوعات کی برآمدات کو دنیا بھر تک پہنچانے کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کررہی ہے۔