وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہماری انٹیلی جنس نے بھارت کی غیر معمولی نقل و حرکت محسوس کی ہے، پاک فوج بر وقت اور مناسب جواب کی صلاحیت رکھتی ہے۔بھارت کے ایل او سی پر باڑھ کاٹنے پر ہمیں تشویش ہے، جنوری 2019 سے اب تک 3 ہزار بار لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی، خواتین اور بچوں سمیت 300 نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ خط کی بنیاد پر سیکیورٹی کونسل میں چین نے مسئلے کو دوسری مرتبہ اٹھایا، پہلی بار 5 اگست کے بھارتی اقدامات کے پیش نظر مسئلے کو اٹھایا گیا، اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا، چین نے اس مسئلے کو سلامتی کونسل میں بروقت اٹھایا، بھارت کے نئے اقدامات کی یو این فوجی مبصر گروپ سے چھان بین کروائی جائے،وزیر خارجہ کا وڈیو بیان ،تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنا اہم ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔ اپنے پیغام میں وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی عزائم پر ایک اور خط صدر سلامتی کونسل کو ارسال کیا۔ یہ میرا ساتواں خط تھا جس میں بھارتی اقدامات کی نشاندہی کی ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے بھارت کے ناپاک عزائم ظاہر ہوتے ہیں، سلامتی کونسل کی توجہ خاص طور پر 4 اقدامات پر دلوائی ہے۔ بھارت نے لائن آف کنٹرول پر لگی باڑھ کو 5 جگہ سے کاٹا ہے۔ اس کے پیچھے کیا عزائم ہیں کیا کوئی نیا مس ایڈونچر ہونے جا رہا ہے؟ اپنے وڈیو بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے ایل او سی پر باڑھ کاٹنے پر ہمیں تشویش ہے۔ جنوری 2019 سے اب تک 3 ہزار بار لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی۔ خواتین اور بچوں سمیت 300 نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خط کی بنیاد پر سیکیورٹی کونسل میں چین نے مسئلے کو دوسری مرتبہ اٹھایا، پہلی بار 5 اگست کے بھارتی اقدامات کے پیش نظر مسئلے کو اٹھایا گیا۔ اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ چین نے اس مسئلے کو سلامتی کونسل میں بروقت اٹھایا، بھارت کے نئے اقدامات کی یو این فوجی مبصر گروپ سے چھان بین کروائی جائے۔ چھان بین کے ذریعے زمینی حقائق سے سلامتی کونسل کو آگاہ کیا جائے۔اپنے پیغام میں وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ نریندر مودی کے عزائم واضح ہیں۔ آج مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 137 واں دن ہے۔ کشمیر میں کمیونی کیشن بلیک آٹ اور مواصلات کے ذرائع معطل ہیں۔ مقبوضہ وادی میں میڈیا جا نہیں سکتا، ڈپلو میٹس پر پابندی ہے۔ بابری مسجد فیصلے سے بھارت کے 20 کروڑ مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ شہریت ترمیمی بل پر آسام کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے احتجاج کی خود قیادت کی۔ بھارت کی 5 ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ احتجاج سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کی طرف سے نئے ناٹک کا خدشہ ہے۔وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہماری انٹیلی جنس نے بھارت کی غیر معمولی نقل و حرکت کو محسوس کیا ہے۔ یہ نقل و حرکت اشارہ دیتی ہے کہ بھارت کے ارادے درست نہیں۔ پاکستانی قوم کی طرف سے مودی سرکار کو باور کروانا چاہتا ہوں۔ ہم پر امن لوگ ہیں لیکن 27 فروری کو مت بھولیے گا۔ جارحیت اور فالس فلیگ آپریشن کیا گیا تو پاکستانی افواج تیار ہیں۔