اسلام آباد(نا مہ نگار)پاکستان بھر میں دوسرا سالانہ کسان ڈے ’’سلام کسان، سرسبز پاکستان‘‘کے نعرے کے ساتھ جمعہ کو منایا گیا۔ پاکستان میں معاشی خوشحالی کے لئے کسانوں کے اہم کردار کو تسلیم کرنے اور انکی حوصلہ افزائی کے لئے ملک بھر میں دوسرا سالانہ کسان ڈے بھرپور جوش و جذبے سے منایا گیا۔ دوسرے سالانہ کسان ڈے کا موضوع ’’سلام کسان،سرسبز پاکستان‘‘منتخب کیا گیا ہے۔ ملک بھر میں عوام نے کسان ڈے کے موقع پر سلام کسان، سرسبز پاکستان اقدام کو سراہتے ہوئے اسے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔ کورونا سے تحفظ کیلئے ایس او پیز پر عمل کرتے منعقد کی گئی تقاریب میں چھوٹے کسانوں کو درپیش سنجیدہ نوعیت کے مسائل اور ان کے مسائل کے حل کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ ملک میں 90 فیصد سے زیادہ کسان 12 ایکڑ سے کم اراضی کے مالک ہیں جن کی فصل کی پیداوار بھی کم ہوتی ہے اور ان چھوٹے کسانوں کو فصلیں کاشت کرنے کیلئے ہونے والے زیادہ اخراجات کا سامنا کرنا ہڑتا ہے۔ زرعی مداخل کی بروقت دستیابی میں مشکلات کے باعث چھوٹے کاشتکار کو آڑھتیوں سے بھاری سود پر قرضہ لینا پڑتا ہے جس سے ان کا منافع کم ہو جاتا ہے اور انہیں غربت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ زرعی ماہرین نے کسان ڈے کے موقع پر کہا ہے کہ مارکیٹ تک رسائی نہ ہونے سے کسانوں کو مسائل کا سامنا ہے کیونکہ وہ خود اپنی مصنوعات فروخت نہیں کر سکتے جس کی وجہ سے مڈل مین مافیا مارکیٹ کے نرخوں سے کم قیمت پر زرعی پیداوار خرید کر ان کا استحصال کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کی اس حوالہ سے خوراک کی پیداوار میں اضافہ اور مشکلات سے نبردآزما چھوٹے کسانوں کی امداد کے لئے نجی شعبے کا کردار نہایت اہم ہے جس سے نہ صرف کسانوں کا معیار زندگی بہتر ہو گا بلکہ وہ ملکی معاشی ترقی میں بھی اپنا کردار مزید موثر طور پر ادا کر سکیں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال پہلی مرتبہ 18 دسمبر کو کسان ڈے منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاکہ کاشتکار طبقہ کی محنت اور قومی ترقی میں ان کے کردار کو اجاگر کرنے کے ساتھ
سالانہ دن’’سلام کسان، سرسبز پاکستان‘‘کے نعرے کیساتھ منایا گیا
Dec 19, 2020