اسلام آباد ( نوائے وقت نیوز) معاونِ خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت پاکستان کے ساحلی علاقوں میں ایک ارب مینگروزکے درخت لگائے جائیں گے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملک امین اسلم نے بتایا کہ ایک ارب مینگروزکے درختوں کے لیے ساحلی علاقوں کو ترجیح دی جائے گی اور اس امر میں بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقے شامل ہیں۔معلومات کی رو سے ایک بین الاقوامی ماحولیاتی تنظیم کی تازہ تحقیق کے مطابق گزشتہ 30 سالوں سے پاکستان میں مینگروز جنگلات پر مشتمل رقبے میں مختلف ماحول دوست اقدامات کے باعث 300 گنا اضافہ ہوا ہے اور یہ دنیا کے سب سے بڑے مینگروز میں شمار کیے جاتے ہیں۔تاہم ملک میں ان جنگلات کے رقبے میں مزید اضافہ کرنے کے لیے عالمی بینک کے تعاون سے وزارت موسمیاتی تبدیلی نے بلوکاربن ایکوسسٹم اسٹریٹیجی بنانے پر کام شروع کردیا ہے اور ایک جامع منصوبہ بندی ترتیب دی جا رہی ہے۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ اس منصوبے کا خاص مقصد مینگروز جنگلات کے رقبے میں اضافہ کرکے عالمی حدت کا باعث بننے والی زہریلی گیسوں کے اخراج میں واضح کمی لانا ہے۔ بلوکاربن ایکوسسٹم منصوبہ کی اہمیت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ مینگرو جنگلات اور کاربن گیسوں کواپنے اندر جذب کرنے کامعاشی تخمینہ لگانے میں بھی اہم ثابت ہوگا۔مزید یہ کہ مینگرو جنگلات ماحول دشمن زہریلی گیسوں کو کم کرنے میں دوسرے اقسام کے جنگلات کی بنسبت پانچ گْنا زیادہ بہترین کام کرتے ہیں۔ساحلی علاقوں میں مینگروز کی ضرورت و اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے معاونِ خصوصی نے بتایا کہ جبکہ پاکستان کے ساحلی علاقہ جات عالمی حدت میں اضافہ کے باعث مختلف ماحولیاتی و موسمیاتی خطرات سے دوچار ہیں اس لیے ان کو مینگروز کے لیے ترجیح دی جا رہی ہے۔ان کی افادیت کے متعلق انہوں نے کہا کہ مینگروز کے جنگلات سمندری طوفانوں کو روکنے اور ان کی شدت میں کمی لانے کے ساتھ سمندری سطح میں اضافہ کو کم کرنے میں انتہائی موثر ثابت ہونگے۔
ایک ارب مینگروجنگلات لگانے کی جامع منصوبہ بندی ترتیب دی جا رہی ہے،امین اسلم
Dec 19, 2020