کراچی (اے پی پی) اسسٹنٹ کمشنر صدر اور وائلڈ لائف ٹیم نے ایمپریس مارکیٹ پر چھاپہ مار کاروائی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر پنجروں میں قید 4 بندر ضبط کرلئے۔ ایک شہری کی سوشل میڈیا پر شکایت اور ڈپٹی کمشنر سا ئو تھ ارشاد سو ڈھر کی سخت ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر صدر شیرینہ اسد نے محکمہ سندھ وائلڈ لائف کی ٹیم کے ہمراہ ایمپریس مارکیٹ میں چھاپہ مارا اور غیر قانونی طور پر پنجروں میں قید 4 بندروں کو ضبط کرلیا ہے، ضبط شدہ بندروں کو ابتدائی طور پر محکمہ وائلڈ لائف منتقل کیا گیا اور بعد میں جانوروں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم عائشہ چندریگر فائونڈیشن (اے سی ایف) کے سپرد کیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر صدر شیرینہ اسد نے اس سلسلے میں بتایا کہ فی الحال بندروں کو ای ایس ایف کے حوالے کیا گیا ہے تاکہ ان کو طبی امداد دی جائے اور بعد انہیں قدرتی ماحول میں آباد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ وائلڈ لائف قوانین کے مطابق بندروں کو پنجروں میں رکھنا غیر قانونی ہے اور صرف لائسنس رکھنے والے ہی بندر کو نجی چڑیا گھر میں رکھ سکتے ہیں۔ شرینہ اسد نے بتایا کہ ایمپریس مارکیٹ میں جو بھی ڈیلر لائسنس رکھتے ہیں انھوں نے یہ حلف دیا ہے کہ وہ میمل جانور نہیں رکھیں گے ، تاہم ضبط بچے بندروں کو بری حالت میں پنجروں میں رکھا گیا تھا، جس پر کارروائی کرتے ہوئے بندروں کو ضبط کیا گیا۔
ایمریس مارکیٹ میں چھاپہ، پنجروں میں بند 4 بندر ضبط
Dec 19, 2020