بدعنوانوں کو کٹہرے میں لانے کیلئے سائنسی طریقے بروئے کار لائے جائیں : چیئرمین نیب

اسلام آباد (نامہ نگار) چیئرمین نیب جاوید اقبال نے ہدایت کی ہے کہ میگا کرپشن اور وائٹ کالر کرائمز کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سائنسی انداز میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور  انویسٹی گیشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس  میں ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی اصغر حیدر، ڈائریکٹر جنرل آپریشن ظاہر شاہ اور ڈائریکٹر جنرل  راولپنڈی نے شرکت کی جبکہ تمام علاقائی بیوروز کے ڈائریکٹر جنرلز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس  میں نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے تمام علاقائی  بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن کو ٹھوس شواہد اور ملزمان اور گواہان کے بیانات  کے تناظر میں قانون کے مطابق نمٹائیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹر کی استعداد کار کو  سائنسی طریقہ کار کو بروئے کار لاتے ہوئے جدید انداز میں اضافہ کیلئے کیپسٹی بلڈنگ ٹریننگ کورس کو ان کی تربیت کا حصہ  بنایا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیب راولپنڈی میں فرانزک سائنس لیبارٹری کو مزید فعال بنایا جائے گا۔ چیئرمین نیب نے میگا کرپشن اور وائٹ کالر  کرائمز کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سائنسی انداز میں تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔ چیئرمین نیب نے  ہدایت کی نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کی باقاعدگی سے مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے، اس حوالہ سے تمام متعلقہ افراد کو  ضرورت پڑنے پر ہر ممکن قانونی معاونت فراہم کی جائے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ ملک کی مختلف احتساب عدالتوں میں  بدعنوانی کے 1230 کیسز زیر سماعت ہیں۔ متعلقہ ڈائریکٹر جنرلز یقینی بنائیں کہ ان کیسز کی مکمل تیاری کے ساتھ پیروی کی جائے۔ چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ نیب میں آنے والے ہر شخص کا احترام کیا جائے اس میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی  جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن