کراچی ،نالے میں گیس دھماکہ،عمارت تباہ،17جاں بحق

Dec 19, 2021


کراچی (نوائے وقت رپورٹ، ایجنسیاں، نمائندہ خصوصی) گل بائی شیر شاہ پراچہ چوک پر دھماکے میں پی ٹی آئی ایم این اے عالمگیر خان کے والد سمیت 17 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ دھماکے سے عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ کراچی کے علاقے شیر شاہ میں زیرِ زمین گزرنے والے سیوریج کے بند نالے میں دھماکے میں نجی بنک کی عمارت تباہ ہوگئی جبکہ اطراف کی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے،  ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکہ نالے میں گیس بھر جانے سے ہوا، دھماکے سے نجی بنک کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔ دو منزلہ عمارت نالے پر تعمیر کی گئی تھی۔ عمارت میں بنک اور دیگر دفاتر بھی موجود تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں۔ پولیس اور رینجرز اہلکار جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق ملبے کے نیچے لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ دھماکے کی جگہ سے ملبہ ہٹانے کیلئے مشینری طلب کرلی گئی۔ عینی شاہد کے مطابق دھماکے کے وقت بنک کھلا ہوا تھا، بنک میں معمول کے مطابق کام ہو رہا تھا اور جناح ہسپتال میں ایمرجنسی نافد کردی گئی۔ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف  کے ایم این اے اور کراچی میں فکس اٹ کے متحرک رہنما عالمگیر خان کے والد جاں بحق ہو گئے، اْدھربم ڈسپوزل سکواڈ کی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ دھماکہ سیوریج لائن کے باعث ہوا، دھماکے سے نجی بینک اور اطراف میں موجود دفاتروں کو نقصان پہنچا، دھماکا گیس بھر جانے کے باعث ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شیر شاہ کے قریب دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی کو تفیصلی انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری میں پولیس کا افسر بھی شامل کیا جائے تاکہ ہر پہلو سے چھان بین ہوسکے۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی اور نجی بنک کے علاوہ دیگر قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ متعدد گاڑیاں‘ دکانیں تباہ ہو گئیں۔ 13 زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، پولیس نے دھماکے میں تخریب کاری یا دہشت گردی کے عنصر کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ حادثاتی طور پر گیس پائپ لائن میں ہوا اور دھماکے سے متاثر ہونے والا نجی بنک نالے پر قائم کیا گیا تھا۔ خرم شیر زمان نے بتایا کہ شیر شاہ دھماکے میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کے والد بھی جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی دھماکے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ بنک ذرائع کا بتانا ہے کہ دھماکے سے تباہ نجی بنک کی برانچ کو آئندہ چند روز میں نئی جگہ منتقل کیاجانا تھا۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹیکنیکل سٹاف کے مطابق دھماکے کے قریب کوئی گیس پائپ لائن نہیں۔ علاقے کی گیس سپلائی نارمل ہے لہٰذا دھماکے کوسوئی سدرن پائپ لائن سے نہیں جوڑاجاسکتا۔ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نالے پر صرف تباہ ہونے والا بنک ہی تعمیر نہیں تھا نالے پر دس بیس نہیں بلکہ 75 عمارتیں کھڑی تھیں، وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کراچی واقعہ کا ذمہ دار سائٹ ایسوسی ایشن کو قرار دے دیا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ نالے پر غیرقانونی عمارت 50 سال قبل بنائی گئی۔ کراچی میں نالوں پر عمارتوں کا بننا کسی صورت جائز نہیں نالوں پر تعمیرات کے اصل ذمے دار تعمیرات کی اجازت دینے والے ہیں۔ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری  نے کراچی شیر شاہ کے علاقے میں ہونے والے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے، بیان میں انہوں نے ہدایت کی کہ فوری تفتیش کا آغاز کرکے دھماکے کی نوعیت اور سدباب کا تعین کیا جائے، دھماکے میں زخمی ہونے والے تمام افراد کے فی الفور علاج معالجے کو یقینی بنایا جائے۔ دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ کراچی دھماکے میں ہلاکتوں پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں، واقعے کے محرکات کا پتہ چلایا جائے اور ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے، زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولیات دی جائیں، اللہ تعالی مرحومین کی مغفرت اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے شیرشاہ دھماکہ میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کے والد سمیت دیگر قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔ شیر شاہ میں  دھماکے کے نتیجے میں بنک عملے کے 10 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ حبیب بنک لمیٹڈ کے ترجمان علی حبیب نے   بتایا اس عمارت میں بنک طویل عرصے قائم ہے، یہ جگہ کرائے پر لی گئی تھی، اور ہر ماہ کرائے کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دس متاثرہ افراد میں کوئی خاتون شامل نہیں ہے۔ صدر مملکت عارف علوی، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور دیگر سیاسی رہنما و تحریک انصاف کے کارکنان عالمگیر خان کے گھر پہنچے اور  لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ حادثہ بہت افسوسناک ہے کیونکہ اس میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔

مزیدخبریں