کرونا،7جاں بحق،کراچی سے مفرور پکڑا گیا،اومیکروںکیس تین دن میں ڈبل ہو گئے


اسلام آباد/ کراچی/ پیرس/ برسلز (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید357 کیسز سامنے آئے ہیں۔ مزید7 افراد اس موذی وبا کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے۔ اس کے مزید 239 مریض شفایاب ہو گئے۔ جبکہ مثبت کیسز کی شرح 0 اعشاریہ74 فیصد ہو گئی۔ پاکستان بھر میں کرونا وائرس کے اب تک28 ہزار870  مریض انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس موذی وائرس کے کل مریضوں کی تعداد12 لاکھ90 ہزار 848 ہو چکی ہے۔ ملک بھر میں9 ہزار582 مریض زیرِ علاج ہیں۔ جن میں سے 666 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ کراچی میں قرنطینہ سے فرار ہونے والا کرونا ویرینٹ اومی کرون سے متاثرہ مریض پکڑ لیا گیا۔ متاثرہ شخص نے پاسپورٹ کیلئے رابطہ کیا تو اس کا پتہ معلوم کر کے محکمہ صحت حکام اس کے پاس پہنچ گئے اور پکڑ لیا۔ مریض کو سندھ گورنمنٹ قطر ہسپتال اورنگی ٹاؤن میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔ مریض کے دوبارہ ٹیسٹ کیلئے نمونے لے لئے گئے ہیں۔ ہفتہ کو اپنی ٹویٹ میں اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں اومیکرون کے آتے ہی کرونا سے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس وقت ملک بھر میں 8 کروڑ 75 لاکھ سے زائد افراد کرونا ویکسین کی کم ازکم ایک خوراک لگواچکے ہیں جب کہ 6 کروڑ افراد کو مکمل طور پر ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق فرانس کی جانب سے برطانیہ سے داخل ہونے والوں پر سخت سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس سے چند گھنٹے قبل  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جین کاسٹیکس نے کہا کہ اومیکرون  وائرس یورپ میں بجلی کی رفتار سے پھیل رہا ہے اور ممکنہ طور پر آئندہ سال کے آغاز تک فرانس میں  پھیل جائے گا۔ حکومت آئندہ سال ویکسی نیشن سے کترانے والوں سے نمٹنے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کرے گی۔ یہ بات قابل قبول نہیں کہ چند ملین فرانسیسی باشندوں کے ویکسی نیشن سے انکار سے  پورے ملک  کو خطرے میں ڈال دیا جائے۔ ادھر بھارت میں اومیکرون مریضوں کی تعداد 132 ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین میں شامل حکومتوں  نے کرونا وائرس کی تبدیل شدہ نئی قسم اومیکرون کے خلاف مؤثر  ویکسین 18 کروڑ خوراکیں خریدنے پر اتفاق کر لیا۔ ادھر عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ تین دن میں اومیکرون کیس دگنے ہو گئے ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے اومیکرون پراپڈیٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 18 دسمبر تک کرونا کی مذکورہ قسم 89 ممالک تک پھیل چکی تھی۔ رپورٹ میں ڈبلیو ایچ او کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا  کہ اومیکرون کی قسم ایسے ممالک میں بھی تیزی سے پھیل رہی ہے جہاں کی آبادی کی قوت مدافعت بھی ویکسینیشن کے بعد اچھی ہو چکی ہے تاہم اب تک کے محدود ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ ویکسینیشن  کروانے والے افراد کو نئی قسم زیادہ بیمار نہیں بنا رہی۔ عالمی ادارے کے مطابق اومیکرون کا تیزی سے پھیلنا خطرے کی گھنٹی ہے اور اس سے کئی ممالک کا صحت کا نظام متاثر ہو سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن