امریکہ کے بینکنگ شعبہ میں نسلی  تفریق  برقرارہے:فنانشل ٹائمز

Dec 19, 2021

لندن(شِنہوا)امریکہ میں بینکنگ کی صنعت  میں طویل عرصے سے نسلی امتیاز کے رویے برقرار ہیں اور بہت سی اقلیتی برادریوں کو اب بھی "سستے قرضوں کے حصول  میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔فنانشل ٹائمز (ایف ٹی) کی "نسل اورفنانس: امریکہ کا الگ الگ بینکنگ سیکٹر" کے عنوان سے  رپورٹ کا پہلا حصہ  "نسل اور مالیاتی نظام" سے متعلقہ کئی ایک  مضامین پر مشتمل ہے،آرٹیکل میں ایسے کئی واقعات بیان کیے گئے ہیں جن میں امریکہ میں اقلیتوں کو بینکنگ شعبہ کی جانب سے روا رکھے گئے امتیازی سلوک کا بتایا گیا ہے۔مثال کے طور پر، ریاست نیو جرسی کے سیاہ فاموں کے اکثریتی علاقوں  ارونگٹن اور ہمسائیہ  علاقے نیو آرک کے افریقی نڑاد امریکی کاروباری شخص عدناح بایوح کو مالی اعانت کے حصول میں  اس کے باجود کئی سال لگے،کہ وہ نیویارک کے فیڈرل ریزرو بینک کی مشاورتی کونسل میں خدمات سرانجام دے چکے تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  گزشتہ سال جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد سے امریکہ کی جانب سے نسلی امتیازپر توجہ مرکوز کیے جانے کے بعد سے، بایوح کے ساتھ اس کاروباری امتیاز کو ختم کرنا ترجیح بن گیا تھا  لیکن ڈیڑھ سال بعد، بینکنگ انڈسٹری خدمات کی فراہمی کے حوالے سے بھی  پہلے والے مسائل سے دوچار ہوچکی ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے  کہ افریقی نڑاد امریکیوں کو کم لاگت والے بینک قرضے حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے  جس سے انہیں اپنے کاروبار شروع کرنے اور امریکہ میں دولت کے نسلی فرق کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
فنانشل ٹائمز

مزیدخبریں