لکی مروت + اسلام آباد + لاہور (نامہ نگاران‘ خبر نگار خصوصی‘ اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ نیوز رپورٹر‘ این این آئی‘ اے پی پی) خیبر پی کے کے ضلع لکی مروت کے تھانہ برگئی پر رات گئے دہشتگردوں کے حملے میں افسر سمیت4 پولیس اہلکار شہید اور 4زخمی ہوگئے۔ لکی مروت پولیس کے مطابق دہشتگردوں نے ہینڈگرینڈ اور راکٹ لانچرز سے تھانے پر حملہ کیا۔ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ شہید ہونے والوں میں تھانے کا محرر، ہیڈکانسٹیبل ابراہیم، کانسٹیبل عمران شہید، کانسٹیبل خیرالرحمن اور کانسٹیبل سبز علی جبکہ زخمیوں میں گل صاحب خان، کانسٹیبل بلقیاز، کانسٹیبل امیر نواز اور فرمان اللہ شامل ہیں۔ علاقے میں پولیس کا سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ ضلعی پولیس آفس کے اہلکار نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نصف شب کے قریب 12 دہشت گردوں نے پولیس سٹیشن پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔60 سے زیادہ پولیس اہلکار ڈیوٹی پر موجود تھے۔ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو 45 منٹ جاری رہا۔ پولیس ترجمان نے مزید کہا کہ علاقے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سرگرم ہے اور شبہ ہے کہ حملے کے پیچھے اس تنظیم کا ہاتھ ہو سکتا ہے جبکہ پولیس حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ صدر عارف علوی نے حملے کی مذمت کرتے کہا دہشت گردی کی باقیات کے مکمل خاتمہ تک ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔ صدر نے شہداء کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔ وزیر اعلی خیبر پی کے محمود خان نے لکی مروت میں دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور آئی جی پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی ‘ چیئرمین سینٹ نے بھی اظہار افسوس کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے چار شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت، اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہاکہ پولیس کے افسروں اور جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف عظیم قربانیاں دی ہیں، قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ دہشت گرد پاکستان اور عوام کے کھلے دشمن ہیں، دہشت گردوں کے خلاف قوم کی ڈھال بننے والے ہمارے ہیرو ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ دہشت گردوں، ان کے معاونین اور سہولت کاروں سب کا خاتمہ اولین قومی ترجیح ہے۔ خیبر پی کے حکومت شہید پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ کو شہداء پیکج دے۔ وزیراعظم نے شہداء کے درجات کی بلندی اور اہل خانہ کے لئے صبر کی دعا کی۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے لکی مروت میں دہشت گردوں کے ہاتھوں پولیس اہلکاروں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا پیچھا کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے خیبر پی کے کے ضلع لکی مروت کے تھانہ برگئی پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ وزیرداخلہ نے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ خیبر پی کے میں امن و امان کی مسلسل بگڑتی صورتحال انتہائی باعث تشویش ہے۔ وزیراعلیٰ امن و امان کی صورتحال پر سنجیدگی سے توجہ دیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے لکی مروت میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔ شہید پولیس اہلکاروں کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار اور زخمی پولیس اہلکاروں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ شہید ہونے والے چار پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائنز لکی مروت میں ادا کردی گئی۔ اس موقع پر پولیس کے چاق وچوبند دستے نے شہداء کو سلامی پیش کی۔ ریجنل پولیس آفیسر بنوں سید اشفاق انور، ڈی پی او لکی مروت ضیاء الدین احمد، پاک آرمی تاجہ زئی کیمپ کے کمانڈنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل محمود، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر طارق اللہ اور ایس پی انوسٹی گیشن مراد خان سمیت سول، آرمی و پولیس افسران و اہلکاروں اور ز ندگی کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔ ضلعی انتظامیہ، پولیس اور آرمی حکام نے قومی پرچم میں لپٹے شہد اء کے تابوت پر پھول رکھے اور انہیں فرض پر جان قربان کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر آر پی او بنوں سید اشفاق انور شہداء کے لواحقین سے ملے اور انہیں یقین دلایا کہ حملہ آوروں کو جلد از جلد بے نقاب کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے مقامی پولیس حکام کو ہدایت کی کہ دہشت گرد حملے میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرکے ان کی گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں ۔ آر پی او نے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ پولیس اور عوام دہشت گردوں کے خلاف متحد ہیں اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔