لاہور، اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ خبر نگار خصوصی+ خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر وزیراعظم کی جانب سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔ شہباز شریف نے پارٹی قائد نواز شریف سے لندن رابطہ کیا۔ وزیراعظم اور سابق صدر آصف زداری نے شجاعت کے گھر جا کر سربراہ ق لیگ سے ملاقات کی۔ دونوں نے ملاقات میں پنجاب اسمبلی بچانے کی ذمہ داری چوہدری شجاعت کو دینے پر اتفاق کیا ہے۔ گزشتہ روز اتوار کو وزیر اعظم شہبازشریف نے پارٹی قائد نوازشریف سے لندن میں رابطہ کیا اور انہیں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر آگاہ کیا۔ دونوں قائدین میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ وفاق میں حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کی مشاورت سے سیاسی حکمت عملی کو حتمی شکل دی جائے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے پنجاب کی صورتحال پر وزراءکو پی ڈی ایم جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک دے دیا۔ وفاقی وزراءپی ڈی ایم کی قیادت سے رابطہ کریں گے۔ (ن) لیگ نے مشاورت مزید وسیع کردی کہ پنجاب اسمبلی میں پہلے عدم اعتماد آئے گی یا اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا جائے گا۔ اس کے متعلق مسلم لیگ (ق) کے رہنما چودھری شجاعت حسین کا کردار بھی اہم ہوگا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے نوازشریف کے ساتھ آئینی اور قانونی آپشنز پر مشاورت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں دوسرا روز بھی سیاسی مصروفیات میں گزارا اور تنظیم سازی کے حوالے سے وزیر اعظم کے ساتھ لیگی رہنما خواجہ عمران نذیر کی ملاقات ہوئی۔ اس دوران فیصلہ کیا گیا کہ لاہور کی سطح پر تنظیم سازی جلد مکمل کرلی جائے گی۔ لاہور کی صدارت کے حوالے سے سینئر پارٹی رہنماو¿ں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ (ن) لیگ لاہور کی صدارت کےلئے چار نام زیر بحث آئے۔ (ن) لیگ لاہور کی صدارت کےلئے سردار ایاز صادق، سیف الملوک کھوکھر، رانا مشہود، خواجہ عمران نذیر، حافظ نعمان کا نام زیرغور ہے۔ سردار ایاز صادق لاہور کی صدارت لینے سے معذرت کرچکے ہیں۔ آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے لاہور سمیت تمام تنظیموں کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مزید برآں وزیراعظم شہبازشریف کی پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین کی لاہور میں رہائش گاہ پر آمد۔ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف کی آمد پر چودھری شجاعت حسین نے گلدستہ پیش کیا۔ شہبازشریف نے چودھری شجاعت حسین سے ان کی خیریت دریافت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزراءطارق بشیر چیمہ‘ چودھری سالک حسین‘ وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک محمد احمد خان بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے معیشت کی بحالی اور عوام کیلئے ریلیف کے حوالے سے کوششوں بارے چودھری شجاعت حسین کو آگاہ کیا۔ اس موقع پر چودھری شجاعت حسین نے ملک اور عوام کو مسائل سے نکالنے کیلئے وزیراعظم شہبازشریف کی مخلصانہ کوششوں کو سراہا۔ ملاقات میں دونوں قائدین نے باہمی تعاون اور اشتراک عمل مزید بہتر اور مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں قائدین نے اتفاق کیا کہ سیاسی استحکام اور قریبی تعاون ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے کیلئے ضروری ہے۔ علاوہ ازیں سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی گلبرگ میں مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں پنجاب اسمبلی کو تحلیل سے بچانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ بھی ملاقات میں شریک تھے۔ نیوز رپورٹر کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف اور سابق صدر آصف علی زرداری نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے سے روکنے کے لئے مسلم لیگ (ق)کے رہنما چودھری شجاعت حسین کو ذمہ داری دینے پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں چودھری شجاعت حسین کے گرین سگنل کے بغیر وزیر اعلی چودھری پرویز الہی سے رابطہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور چودھری شجاعت حسین سے رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ماڈل ٹاو¿ن لاہور میں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے اپنی رہائش گاہ ماڈل ٹاو¿ن آمد پر سابق صدر آصف علی زرداری کا استقبال کیا۔ وزیراعظم کے ہمراہ معاونین خصوصی ملک محمد احمد خان اور عطاءاللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم شہبازشریف اور آصف علی زرداری نے ملکی معاشی و سیاسی صورتحال پر بات بات چیت کی۔ دونوں قائدین نے اتفاق کیا کہ ملک میں کسی کو سیاسی عدم استحکام پیدا نہیں کرنے دیں گے۔ معیشت کو ڈیفالٹ کرانے کی سازشیں کرنے والوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کا بھی فیصلہ کیا۔ عوام کے ریلیف، معاشی سرگرمیوں میں اضافے سے متعلق امور پر دونوں قائدین نے مشاورت کی۔ معاشی بہتری کے ساتھ عوام کو مہنگائی کے بوجھ سے نجات دلانے کے اقدامات تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ سابق صدر زرداری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی پر وزیراعظم شہباز شریف کی کاوشوں کو سراہا۔ سیلاب متاثرین کی بحالی اور سردی سے بچانے کے لئے امدادی کام مزید تیز کرنے، اتحادی جماعتوں کی سیاسی طاقت بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں قائدین نے کہا کہ سیاسی استحکام پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے ضروری ہے، پاکستان کو معاشی خطرات سے بچانے کے لئے ہر حد تک جائیں گے، سیاسی استحکام، معاشی بہتری کے لئے اتحادی حکومت ثابت قدمی سے آگے بڑھتی رہے گی۔
شہباز زرداری متفق
شہباز،زرداری پنجاب اسمبلی بچانے کی ذمہ داری شجاعت کو دینے پر متفق
Dec 19, 2022