اسلام آباد (نامہ نگار) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کابل سے تعلقات کشیدہ ہیں۔ افغانستان کو دہشتگردی کا علاقائی مرکز بنتے کوئی نہیں دیکھنا چاہتا۔ ہم افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ ملک میں تباہ کن سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی بحالی کیلئے اقوام متحدہ کی حمایت حاصل کر رہے ہیں، یہ فنڈز معاشی بحالی کا آغاز ہوں گے۔ غیر ملکی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے دورہ نیویارک میں جی سیون وزارتی کانفرنس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش سے ملاقات میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں انسانی بنیادوں پر امداد اور بحالی کے کاموں کیلئے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ بات چیت کیلئے پرعزم ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ دہشتگردی کے واقعات رونما نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان گزشتہ چند ماہ میں تعلقات خاص طور پر سرحدی علاقوں میں تیزی سے کشیدہ ہوئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری میں 8 پاکستانی شہری شہید ہوئے جبکہ کئی افغان فوجی بھی اس میں مارے گئے۔ رواں ماہ کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر فائرنگ کی گئی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کا افغانستان کا جلد دورہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ خواتین کی حیثیت سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن سے ایران کے اخراج کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ میرے خیال میں یہ کوئی اچھی مثال نہیں ہے۔ ایران کو ادارے سے نکالے جانے کی قرارداد سے قبل ہی ایران کو بطور رکن ہٹا دیا گیا۔ وزیرخارجہ آج پیر سے 21 دسمبر تک واشنگٹن کا دورہ کریں گے۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو کے دورہ واشنگٹن پر امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات‘ خطے کی سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔ اس موقع پر وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری امریکی حکام کو بھارت کے جارحانہ عزائم سے بھی آگاہ کریں گے۔
بلاول
کابل سے تعلقات کشیدہ،کوئی افغانستان کو دہشت گردی کا مرکز بنتے نہیں دیکھنا چاہتا:بلاول
Dec 19, 2022