اسلام آباد (وقار عباسی /وقائع نگار) سی ڈی اے انتظامیہ نے کری ماڈل ویلج کی ازسرنو پلاننگ کا فیصلہ کرلیا ہے، کری ماڈل ویلج میں آٹھ مرلے کے 4ہزار دو سو پلاٹس ختم کرکہ 6چھ ہزار پانچ مرلہ پلاٹس تخلیق کیے جائیں گے، متاثرین اسلام آباد کو بھی مستقبل میں کری ماڈل ویلج میں متبادل پلاٹس دینے کی منصوبہ بند ی کی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق سی ڈی اے انتظامیہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں متاثرین اسلام آباد کو متبادل پلاٹس دینے کے لیے نئی منصوبہ بندی شروع کردی ہے اور اس ضمن میں چارہزار متاثرین کو اکاموڈیٹ کرنے کے لیے کری ماڈل ویلج کی ازسر نو پلاننگ کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں سی ڈی اے کے ڈائریکٹوریٹ آف پلاننگ و ڈیزائن کو ٹاسک دے دیا گیا ہے کہ وہ کری ماڈل ویلج میں واقع آٹھ مرلے کے چاہزار دو سو پلاٹس کی ری سائزنگ کریں اور یہاں پر ساڑھے چھ ہزار پانچ مرلے کے پلاٹس لگائے جائیں تا کہ آئند ہ چند ماہ میں چارہزار متاثرین کو اس سیکٹر میں متبادل پلاٹس دینے بارے فیصلہ کیا جاسکے واضح رہے کہ سی ڈ ی اے نے 2009-10میں کری میں چار ہزار دو سو پلاٹس متاثرین کری اور دیگر موضع جات الاٹ کیے تھے تاہم اس وقت اس الاٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر بے جابطگیوں کی نشاندہی ہونے پر اس وقت کے چیئرمین سی ڈی اے عنایت الٰہی نے الاٹ کیے گئے چارہزار دوسو پلاٹس کے الاٹمنٹ لیٹرز منسوخ کردئیے تھے اور معاملہ مزید تفتیش کے لیے ایف آئی اے چلاگیا تھا جو اب ایف آئی اے سے بھی کلیر ہوچکا ہے ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے افنان عالم خان نے نوائے وقت کے استفسار پر بتایا کہ کری کے معاملے کو حل کرنے کے لیے سی ڈی اے اب سنجیدگی سے کام کررہاہے کری میں نئی کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے اور لوگوں کے تنازعات کو عدالت میں حل کروانے کے لیے لاء ڈائر یکٹوریٹ کو ہدایات جار ی کردی گئی ہیں جلد ہی سی ڈی اے کری ماڈل ویلج کے حوالے سے اپنی نئی حکمت عملی کو عملی جامعہ پہنائے گا اور اس سکیم کو از سرنو شروع کیاجائے گا۔