اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی حکومت کی جانب سے تیلدار اجناس کی پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کے تحت5ارب11 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے تیلدار اجناس کی کاشت کے زیرکاشت رقبہ اورپیداوار میں اضافہ کے پروگرام پر عملدرآمد جاری ہے ۔تفصیلات کے مطابق تیلدار اجناس کی پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کے تحت ملک میں سورج مکھی اور کینولہ کی کاشت پرکاشتکاروں کو5ہزار روپے فی ایکڑ جبکہ تل کی کاشت پر2ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی دی جا رہی ہے ۔اس کے علاوہ کاشتکاروں کو تیلدار اجناس کی کاشت کیلئے استعمال ہونے والی جدید زرعی مشینری 50فیصد سبسڈی بھی دی جا رہی ہے تاکہ تیلدار اجناس کی کاشت کے فروغ سے خوردنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے ۔ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے خوردنی تیل کی درآمد میں ہر سال بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ایک اندازے کے مطابق ہم اپنی ملکی ضروریات کا صرف 34فیصد خوردنی تیل پیدا کررہے ہیں اور باقی 66فیصد درآمد کرنا پڑتا ہے۔حکومت ملک میں تیل دار اجناس کی پیداوار مٰں اضافے کے ذریعے زرمبادلہ بچانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے کاشتکار سورج مکھی کی کاشت سے ملک کو خوردنی تیل میں خودکفیل بنا سکتے ہیں۔ موجودہ حکومت تیلدار اجناس کے زیرِ کاشت رقبہ میں اضافہ کیلئے اقدامات کر رہی ہے تاکہ خوردنی تیل کے درآمدی بل میں کمی واقع ہوسکے۔تیلدار اجناس کی پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کے تحت5 ارب11 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے تیلدار اجناس کی کاشت کے زیرکاشت رقبہ اورپیداوار میں اضافہ کے پروگرام پر عملدرآمد
جاری ہے ۔
عملدرآمد جاری
تیلدار اجناس کے زیرکاشت رقبہ اورپیداوار میں اضافہ کے پروگرام پر عملدرآمد جاری
Dec 19, 2022