لاہور( کامرس رپورٹر )پاکستان ٹیکس ایڈوائزر زایسوسی ایشن کے سینئر رہنما چودھری امانت بشیر نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق بڑے 22لاکھ دکانداروں میں سے صرف30ہزار کا گوشوارے جمع کرانا لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت اور ایف بی آر دونوںنئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے میں ناکام رہے ہیں ، درآمد ی خام مال کی ایل سیز کلیئر نہ ہونے سے مقامی صنعتیں بند ہونے جارہی ہیں جس سے ایک اندازے کے مطابق 15لاکھ افراد بیروزگار ہو جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے خام مال درآمد کرنے والے صنعتکاروں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت ملک میں ہیجان کی کیفیت ہے جس کا سارا بوجھ معیشت پر پڑ رہا ہے۔ درآمدی خام مال کی قلت سے صنعتوں میں شفٹیں بند ہو رہی ہیں اور اگر حالات میں سدھار نہ آیا تو 15لاکھ افراد اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے جس کے انتہائی منفی اثرات نمایاں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپیل ہے کہ حکومت اسٹیک ہولڈرز کو بلا کر اعتماد میں لے اور موجودہ مشکل حالات سے باہر نکلنے کیلئے تجاویز طلب کرے شاید کوئی راستہ نظر آجائے۔ اگر حکومت افسر شاہی سے مشاورت اور ان کے کہے پر چلتی رہی تو ملک کے موجودہ حالات کبھی ٹھیک نہیں ہو سکتے۔