حافظ آباد(نمائندہ نوائے وقت) حافظ آباد میں یوریا کھاد کا بحران شدت اختیار کرگیا۔ کسانوں اور زمینداروں کے لئے حکومتی نرخوں پر کھاد خریدنا ایک خواب بن گیا۔ جس کے خلاف ضلع بھر کے کسان اور زمیندار سراپا احتجاج بن گئے۔ کسانوں اور زمینداروں نے کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی نائب صدر امان اﷲچٹھہ کی قیادت میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی پہلی آبپاشی پر کسان یوریا کھاد کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں لیکن ضلع بھر میں کسی بھی جگہ پر حکومتی نرخوںپر کھاد دستیاب نہیں۔ حکومت نے کھاد کی فی بوری قیمت 2250/-روپے مقررکررکھی ہے جو بلیک میں تین ہزار روپے تک میں فروخت کی جارہی ہے ۔انہوںنے حکومت پر زور دیا کہ وہ بڑی کھاد کمپنیوں اور سٹاکسٹوں پر مشتمل کھاد مافیا کو فوری کنٹرول کرے بصورت دیگر گندم کی پیداورا کاناقابل تلافی نقصان ہوگا ۔