ماسکو (این این آئی) روس نے خبردار کیا ہے کہ یوکرائن میں جنگ کے معاملے پر اس کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں کے تازہ دور سے خود بلاک کے لیے مسائل میں اضافہ ہوگا۔ یورپی یونین کے رہنماﺅں نے اس ہفتے اگلے سال یوکرائن کو 18 ارب یورو کی مالی مدد مہیا کرنے پر اتفاق کیا اور ماسکو کے خلاف نویں پیکج کے تحت مزید پابندیاں عائد کی ہیں اور مزید 200 روسیوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔ اس نے دیگر اقدامات کے علاوہ روس کی کان کنی کی صنعت میں سرمایہ کاری پر بھی پابندی عائدکردی۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخروفا نے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ پیکج کا وہی اثر پڑے گا جو پچھلے تمام پیکجوں کا ہوچکا ہے اور خود یورپی یونین میں سماجی و اقتصادی مسائل میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے برسلز پر بھی زور دیا کہ وہ ان تمام پابندیوں کو منسوخ کرے جو براہ راست یا بالواسطہ طور پر روس کی اناج اور کھادکی برآمدات پر اثرانداز ہو رہی ہیں۔ روسی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے یوکرائن میں جمعہ کو شروع کیے گئے شدید حملوں کے ذریعے غیر ملکی ہتھیاروں کی کھیپ کو یوکرائن کی افواج تک پہنچنے سے روک دیا تھا اور اسی حملہ کی وجہ سے پورے ملک میں بجلی معطل ہوگئی تھی۔ روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ درست ہتھیاروں کے ساتھ ایک بڑا حملہ جمعہ 16 دسمبر کو کیا گیا جس میں ملٹری کمانڈ سسٹم، ایک ملٹری اور انڈسٹریل کمپلیکس اور یوکرینی توانائی کے مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ حملوں سے توانائی کی تنصیبات اور فوجی انتظامی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا۔
روس
ہمارے خلاف پابندیوں سے یورپی یونین کے لئے مسائل برھیں گے روس کی وراننگ
Dec 19, 2022