مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہاہے کہ نگراں وزیر کی پی پی میں شمولیت، بلاول اب لیول پلیئنگ کی شکایت نہ کریں۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم اور ن لیگ انتخابات میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے کراچی کی کچھ نشستوں پر ایم کیوایم ن لیگ امیدواروں کی حمایت کرے گی۔ فیصلہ ہوا ہے کہ مرکزی قیادت سے ایک رکن کراچی سے الیکشن لڑے گا کونسی مرکزی شخصیت کراچی سے الیکشن لڑےگی اس کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔ احسن اقبال نے کہا ہے کہ سرفرازبگٹی کی پیپلزپارٹی میں شمولیت پر ہمیں اعتراض نہیں ہے نگراں حکومت کےوزیر کی پیپلزپارٹی میں شمولیت ہوئی ہے امید ہے بلاول بھٹو اب لیول پلیئنگ فیلڈکی شکایت نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم کا فلسطین سےمتعلق بیان ہماری پالیسی کی عکاس نہیں، نگران حکومت کو اس قسم کے فیصلوں سےگریز کرنا چاہیے پاکستان سےمتعلق حساس فیصلوں کا اختیار منتخب حکومت کے پاس ہے پاکستان فلسطینیوں کے حق آزادی کی حمایت کرتا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ایم کیوایم، ق لیگ اور دیگر جماعتوں سے بات چیت جاری ہے ق لیگ سےمذاکراتی ٹیم بات کر رہی ہےجلد کسی نتیجےپر پہنچیں گے، آئی پی پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کےلیےحتمی فیصلہ نہیں ہوا، آئی پی پی کی قیادت کے ساتھ ابھی صرف ایک ملاقات ہوئی ہے۔ قبل ازیں اپنے بیان میں مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ کارکردگی کی بنیاد پر مسلم لیگ ن انتخابات میں کامیابی کیلئے پرامید ہے ۔ مسلم لیگ نے تھرکول منصوبے کو حقیقت بنایا،منفی سیاست وہی کرتا ہے جس کا دامن خالی اور دوسروں پر تنقید کرتا ہے ۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تھر کے کوئے کو قومی خزانے میں تبدیل کیا مسلم لیگ ن کا سندھ کے عوام سے گہرا تعلق ہے، مسلم لیگ نے تھرکول منصوبے کو حقیقت بنایا،اگر اناڑی کو مسلط نہ کیا جاتا تو حیدرآباد موٹروے مکمل ہو جا تی، نواز شریف نے سندھ کو امن کا تحفہ دیا ،کراچی کو دہشتگردی سے پاک کرکے نواز شریف نے کراچی کو امن اور روشنیوں کو شہر بنایا،سندھ پاکستان کا اہم صوبہ ہے ، کراچی میں پانی کی فراہمی کیلئے اربوں روپے فراہم کیئے،کراچی پاکستان کا معاشی دارلخلافہ ہے ، ہم انتخابات میں اپنے منشور کے مطابق اتریں گے فیصلہ پاکستان کے عوام نے کرنا ہے،ہم سندھ کے عوام کو منی بیک گارنٹی دیتے ہیں کہ آپ ایک دفعہ مسلم لیگ ن کو موقع دیں اگر آپ کو پنجاب میں جس طرح کام نظرآیا وہی کام سندھ میں نظر نہ آئے توہمیں جوجرمانہ کریں ہمیں منظور ہو گا۔