صبح سویرے چین کے شمال مغربی علاقوں میں آنے والے زلزلے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے، مارے جانے والوں میں بہت سے لوگ نیند میں ہی ابدی نیند سو گئے۔چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”ژنہوا“ کے مطابق زلزلہ کی شدت 6.2 تھی، جو چنگھائی کی سرحد کے قریب صوبہ گانسو میں رات کے وقت آیا۔رپورٹ کے مطابق زلزے کے نتیجے میں کافی نقصان بھی ہوا۔چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے صوبائی زلزلہ ریلیف ہیڈ کوارٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زلزلے کے نتیجے میں کئی عمارتیں منہدم ہوئی، اور لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔زلزلے کے نتیجے میں سیکڑوں افراد زخمی ہوئے۔گانسو کے صوبائی حکام نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پیر کی رات تقریباً ساڑھے 11 بجے آنے والے زلزلے میں 105 افراد کے ہلاک اور 397 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جبکہ رائٹرز کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 111 ہوچکی ہے۔حکام نے مزید کہا کہ 4,700 سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ژنہوا کے مطابق کچھ دیہاتوں میں بجلی اور پانی کی سپلائی میں خلل پڑا ہے۔سی سی ٹی وی کے مطابق چنگھائی کے شہر ہائیڈونگ میں بھی کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے۔ہائیڈونگ صوبہ گانسو کے دارالحکومت لانژو سے تقریباً 100 کلومیٹر (60 میل) جنوب مغرب میں زلزلے کے مرکز کے قریب واقع ہے۔چین کے صدر شی جن پنگ نے تلاش اور امدادی کاموں میں ”ہر ممکن کوششوں“ کی ہدایت کی ہے۔امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلے کی شدت 5.9 تھی، جب کہ یورپی میڈیٹیرینین سیسمولوجیکل سینٹر (EMSC) نے کہا کہ اس کی شدت 6.1 تھی۔زلزلہ کے مرکز کی گہرائی 10 کلومیٹر (6 میل) تھی اور ابتدائی شدت 6.0 بتائی گئی تھی۔گانسو کی آبادی تقریباً 26 ملین افراد پر مشتمل ہے اور اس میں صحرائے گوبی کا ایک حصہ شامل ہے۔چین میں زلزلے کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ستمبر 2022 میں، صوبہ سیچوان میں 6.6 شدت کے زلزلے سے تقریباً 100 افراد ہلاک ہوئے تھے۔2008 میں سیچوان میں 7.9 کی شدت کے زلزلے سے 87,000 سے زیادہ لوگ ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے، جن میں 5,335 بچے شامل تھے جو اس وقت اسکول میں تھے۔1976 میں چین کی تاریخ کی بدترین قدرتی آفت میں تانگشان میں آنے والے زلزلے کے بعد کم از کم 242,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔