ایک امریکی عہدیدار نے العربیہ کو بتایا کہ عراق اور شام میں امریکی فوجیوں کو 17 اکتوبر سے اب تک 100 سے زیادہ مرتبہ نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
اہلکار نے کہا، "17 اکتوبر سے 18 دسمبر کے درمیان امریکی اور اتحادی افواج پر آج تک کم از کم 101 بار حملے ہو چکے ہیں۔"ان میں عراق میں 46 اور شام میں 55 حملے ہوئے ہیں جن میں خودکش ڈرون، راکٹ، مارٹر اور بیلسٹک میزائل شامل ہیں۔آخری اطلاع کے مطابق 16 دسمبر کو حملہ ہوا جب شام میں مشن سپورٹ سائٹ فرات پر یک طرفہ حملہ کرنے والے ڈرونز کے دو الگ الگ واقعات ہوئے۔ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تیسرے حملے میں اسی امریکی فوجی ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا لیکن متعدد راکٹوں سے۔اس سے پہلے 14 دسمبر کو عراق کے الاسد ایئربیس پر امریکی فوجیوں پر متعدد یک طرفہ ڈرونز سے حملہ کیا گیا تھا۔شام میں امریکی افواج پر مزید تین حملے 13 دسمبر کو ریکارڈ کیے گئے۔ یک طرفہ حملہ آور ڈرون نے شام میں گشتی مرکز شدادی کے ساتھ ساتھ التنف گیریژن کو بھی نشانہ بنایا۔ تیسرے حملے میں مشن سپورٹ سائٹ فرات پر متعدد راکٹوں کا حملہ شامل تھا۔اہلکار نے کہا کہ حملوں کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔