حمل کے دوران اکثر خواتین کو مختلف بیماریوں اور طبی پیچیدگیوں کا سامنا کیوں رہتا ہے؟ امریکی سائنسدانوں نے اس کی وجہ جان لی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس کی مدد سے وہ ممکنہ علاج تلاش کرنے کے قریب پہنچ جائیں گے۔حمل کے دوران جی متلانے اور قے کی شکایات خواتین میں عام ہوتی ہیں تاہم اس کے علاوہ بھی اکثر خواتین کو دیگر طبی پیچیدگیوں کا سامنا رہتا ہے جن میں ڈی ہائیڈریشن بھی شامل ہے۔بچہ دانی سے پیدا ہونے والے ہارمونز کی وجہ سے کچھ حاملہ خواتین کو متلی اور قے کی شکایات رہتی ہیں سنگین حالات میں انہیں ہسپتال بھی داخل ہونا پڑسکتا ہے، اس حالت کو ہائپریمیسس گریویڈیرم کہا جاتا ہے جو ماں اور بچے کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ ہر 100 میں سے ایک یا تین حاملہ خواتین ہائپریمیسس گریویڈیرم نامی حالت کا شکار رہتی ہیں جو بچے کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے، اس حالت میں جسم میں پانی کی کمی اور ذہنی حالت بھی متاثر ہوسکتی ہے۔کچھ ماؤں کا کہنا ہے کہ انہیں حمل کے دوران دن میں 50 بار تک قے یا متلی کا سامنا رہتا ہے۔متلی اور قے کی شکایت تقریباً 80 فیصد حاملہ خواتین کے لیے عام رہتی ہیں تاہم، تقریباً 2فیصد خواتین ہائپریمیسس گریویڈیرم نامی سنگین حالت کا شکار ہوتی ہیں۔اس سنگین حالت کے نتیجے میں وزن میں کمی، پانی کی کمی اور ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت ہو سکتی ہے، سائنسدانوں کو اس سے پہلے حمل کے دوران اس حالت کی وجہ معلوم نہیں تھی۔