فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) عبداللہ پور انڈر پاس کی تعمیر کے دوران نہر میں شگاف پڑنے سے ڈوبنے والے مزید تین نوجوانوں کی نعشیں برآمد کر لی گئیں۔ اس سے قبل ایک نوجوان کی نعش ملی تھی اور اب تک چار افراد کی نعشوں کو برآمد کر لیا گیا ہے جبکہ ابھی تک مزید ایک شخص کا سراغ نہ مل سکا۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا۔ انڈرپاس کی تعمیر میں مزید تاخیرکا خدشہ۔ بتایا جاتا ہے کہ عبداللہ پور انڈر پاس کی تعمیر کے دوران انڈرپاس کے ساتھ گزرنے والی نہر میں شگاف پڑنے سے ڈوبنے والے مزید تین نوجوانوں کی نعشیں برآمد کر لی گئی ہیں اور اس کے ساتھ ہی ملنے والی نعشوں کی تعداد چار ہو گئی ہے۔ ریسکیو1122 کی امدادی ٹیمیں 44گھنٹے سے زائد تک آپریشن میں مصروف رہیں اور لاپتہ افراد کی نعشوں کو تلاش کرنے کا کام مزید تیز کر دیا گیا ہے۔ نعشوں شناخت ہو گئی ہے۔ ڈوبنے والوں میں 21 سالہ قدیر ولد محمد یوسف عبداللہ پور، 24 سالہ اختر حمید ولد عبدالحمید اور 33سالہ عاطف شہزاد ولد اللہ رکھا کی نعشوں کو ریسکیو1122 کی ٹیموں نے نکال لیا ہے جبکہ اس سے قبل 28سالہ محمود احمد کی نعش ملی تھی۔ نعشوں کی تلاش کے لئے لاہور سے مشینری اور ماہرین کی ٹیمیں منگوانا پڑیں جس کے بعد نعشوں کی تلاش ممکن ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں نہر میں شگاف پڑنے سے انڈرپاس میں پانی بھرنے کے ساتھ ساتھ قریبی میونسپل ڈگری کالج میں پانی بھرنے سے تدریسی نظام بند ہو گیا تھا لیکن کالج سٹاف اور واسا انتظامیہ کی بروقت کوششوں سے کالج سے پانی نکال دیا گیا ہے اور کالج کو تعلیمی ماحول کے لئے سازگار بنا دیا گیا ہے اور کالج میں دوبارہ تعلیم کا سلسلہ شروع ہے۔ جڑانوالہ سے نامہ نگار کے مطابق عبداللہ پور انڈر پاس کے قریب نہر ٹوٹ جانے سے جو چار افراد نہر میں ڈوب گئے تھے ان میں میونسپل کالونی جڑانوالہ کا ایک نوجوان میاں عاطف محمود بھی شامل تھا۔ میاں عاطف محمود کی نعش جڑانوالہ پہنچا دی گئی ہے۔ میاں عاطف محمود فیصل آباد اپنی بہن کو ملنے گیا تھا۔ نعش گھر پہنچنے پر گھر میں کہرام مچ گیا۔اسسٹنٹ کمشنر سمیت ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر رفعت ضیائ‘ سٹی ڈسٹرکٹ کے مختلف محکموں کے افسران موجود تھے جبکہ ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 رضوان نصیر بھی لاہور سے پہنچے ہوئے تھے اور وہ بھی دن رات اس آپریشن کی نگرانی کررہے تھے۔ سوموار کے روز اس آپریشن کی نگرانی چودھری عابد شیر علی، رانا محمد افضل خان، خلیل طاہر سندھو اور مختلف مسلم لیگی رہنماﺅں کے علاوہ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر رفعت ضیا، اسسٹنٹ کمشنرز اور دیگر افسران نے کی جسے کامیابی مکمل کر لیا گیا۔