سپریم کورٹ آئینی ادارہ ہے ‘ بے توقیری نہ کی جائے‘ جسٹس افتخار: چیئرمین نیب کو نیا جواب داخل کرانے کی ہدایت

اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت ) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں چیئرمین نیب کو نیا جواب داخل کرنے کی ہدایت کر دی، جسٹس افتخارمحمد چودھری نے کہا ہے کہ اداروں کو ادارہ ہی رہنے دیں، مذاق نہ بنائیں۔ تین رکنی بنچ نے چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے فصیح بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنا جواب داخل کریں ورنہ ہم سمجھیں گے کہ آپ کے پاس دفاع کے لئے کوئی جواب نہیں۔ چیئرمین نیب فصیح بخاری نے کہا کہ جواب داخل کیا تھا لیکن رجسڑار آفس نے اعتراض لگا دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آئینی اداروں کے خلاف بات کریں گے تو اعتراض تو لگے گا۔ اداروں کو ادارہ ہی رہنے دیں مذاق نہ بنائیں۔ سپریم کورٹ آئینی ادارہ ہے اس کی بے توقیری نہ کی جائے۔ کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔ چیئرمین نیب کے وکیل نوید رسول نے کہا کہ جو جواب جمع کرایا تھا اس پر اعتراض لگاکر واپس کردیا گیا۔ جواب داخل کرانے کےلئے کوئی ایڈووکیٹ آن ریکارڈ نہیں مل رہا جس پر چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے کہا اگر اعتراض لگایا تھا تو اس کو دور کریں۔ وکیل ڈھونڈکر دینا عدالت کا کام نہیں۔ آپ درخواست کی بجائے جواب داخل کریں یہ آئینی ادارہ ہے اسے ادارہ رہنے دیں اگرآپ جواب داخل نہیں کرتے توکیا ہم آپ کے پیچھے دوڑیں۔ آپ قواعد کے مطابق جواب داخل کریں تو اعتراض نہیں ہوگا۔عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کوئی بھی قانون اورآئین سے بالاترنہیں، توہین عدالت نوٹس کا کوئی جواب داخل نہیں ہوا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...