متحدہ کی سینٹ، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں کیلئے درخواستیں، صوبائی وزراءکے استعفے منظور

کراچی/ اسلام آباد (وقائع نگار/ ایجنسیاں) متحدہ قومی موومنٹ نے حکومت سے علیحدگی کے بعد سینٹ اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں کی الاٹمنٹ کے لئے درخواستیں دیدیں جبکہ گورنر سندھ نے متحدہ کے صوبائی وزراءکے استفے منظور کر لئے۔ تفصیلات کے مطابق سینٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر طاہر مشہدی نے متحدہ کے 7سینیٹروں کو اپوزیشن کی نشستیں الاٹ کرانے کے لئے درخواست گذشتہ روز چیئرمین سینٹ کے پاس جمع کرا دی۔ ادھر کراچی میں متحدہ کے 51ارکان نے سابق وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد کی سرکردگی میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن سیٹیں الاٹ کرانے کیلئے درخواستیں سپیکر نثار کھوڑو اور اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائیں اس سے قبل متحدہ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد صحافیوں کو متحدہ کے رہنما سید سردار احمد نے بتایا کہ ایم کیو ایم اب سندھ اسمبلی میں مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی ہم نے ابھی اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا جبکہ سپیکر سندھ اسمبلی نثار کھوڑو نے صحافیوں کو بتایا کہ اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کے لئے متحدہ کی درخواست مل گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فنکشنل لیگ کے 10ارکان اسمبلی کی طرف سے نصرت سحر عباسی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی درخواست پر وہ اس لئے فیصلہ نہیں کر سکتے کیونکہ متحدہ کے 51ارکان نے بھی درخواست دی ہے اور اپوزیشن لیڈر ارکان اکثریت رکھنے والے کو ہی مقرر کیا جائے گا اور اس میں دو تین روز لگ سکتے ہیں۔ متحدہ نے اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے ابھی کوئی درخواست نہیں دی۔ دریں اثناءمتحدہ قومی موومنٹ کے سندھ میں وزراءکے استعفے گورنر عشرت العباد نے گذشتہ روز منظور کر لئے۔ مستعفی وزراءنے سرکاری گاڑیاں واپس کر دیں۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے وفاقی وزراءبابر غوری اور فاروق ستار نے بھی اپنے استعفے صدر آصف علی زرداری کو بھجوا دئیے۔ قبل ازیں مسلم لیگ فکشنل کے رہنما جام مدد علی نے سپیکر سندھ اسمبلی سے اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کے حوالے سے ملاقات کی بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم الطاف حسین اور متحدہ کے ارکان سندھ اسمبلی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سندھ کے مفاد میں ہماری اپوزیشن لیڈر نصرت سحر عباسی کی حمایت کریں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...