لاہور / اسلام آباد (خصوصی رپورٹر + ایجنسیاں) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے گزشتہ روز صدر آصف علی زرداری سے اےوان صدر مےں اہم ملاقات کی ۔ محمود خان اچکزئی کی اےوان صدر آمد سے ےہ قےاس آرائےاں زور پکڑ گئی ہےں کہ شاےد انہےں نگران وزےر اعظم بناےا جا رہا ہے۔ محمود خان اچکزئی پیپلز پارٹی کے علاوہ وہ واحد رہنما تھے جنہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس کے اعزاز میں صدر زرداری کی طرف سے دی گئی کھانے کی دعوت میں شرکت کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اچکزئی کو غیر معمولی پروٹوکول دیا گیا اور انہیں صدر زرداری، محمود عباس، وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ بٹھایا گیا۔ ایک سینئر عہدیدار نے نجی ٹی وی کو بتایا انہوں نے دیکھا کچھ وزراءاور صف اول کے رہنما ان کے آگے پیچھے گھوم رہے تھے تاہم اچکزئی نے صحافیوں سے نگران وزیراعظم کے موضوع پر بات کرنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کی زیر قیادت اتحادی حکومت کے پانچ سال کی مدت کے ختم ہونے کے بعد انتخابات بروقت منعقد کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا انتخابات کسی بھی قیمت پر ہوں گے چاہے اس میں چچا فضل الرحمن ہی کیوں نہ جیتیں۔ جب صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر سے اچکزئی کی شرکت کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا انہیں اس بارے میں کوئی علم نہیں کہ انہیں دعوت میں کیوں مدعو کیا گیا تھا البتہ انہوں نے اس بات کا اقرار کیا کہ اچکزئی کی دعوت میں موجودگی کو سب نے محسوس کیا۔ این این آئی کے مطابق محمود خان اچکزئی کو ایوان صدر میں مدعو کئے جانے اور غیر معمولی پروٹوکول ملنے پر چہ مگوئیاں شروع ہو گئیں۔ ظہرانے کے موقع پر پی پی پی کے کئی رہنما اچکزئی کے اردگرد انہیں خوش کرنے کی کوشش کرتے پائے گئے جس سے محسوس ہوتا ہے وہ نگران وزیراعظم بننے جا رہے ہیں۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے ایوان صدر میں شرکت کے بعد مری میں مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف سے ملاقات کی اس سے سیاسی حلقوں میں تاثر پیدا ہو گیا ہے کہ آنے والے نگران وزیراعظم محمود خان اچکزئی ہی ہوں گے تاہم مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف کے میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماﺅں کے درمیان ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا اور دونوں رہنماﺅں نے ہزارہ کمیونٹی کے قتل پر تشویش اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے مجرموں کی فوری گرفتاری اور ایسی المناک واقعات کی روک تھام کا بھی مطالبہ کیا۔ معلوم ہوا ہے دونوں رہنماﺅں نے نگران وزیراعظم کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔