نئی دہلی (اے این این+ اے پی اے+ آن لائن) بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جاسوسی کے نیٹ ورک کو وسیع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ ضلع و تحصیل کی سطح پر معلومات اکٹھی کرنے کا فیصلہ، سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کو دراندازی روکنے کے لئے مربوط تعاون اور مواصلاتی نظام کو مؤثر بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ یہ بات بھارتی وزیر مملکت برائے امور داخلہ آر پی سنگھ نے لوک سبھا اجلاس کے دوران بریفنگ کے دوران بتائی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کسی قسم کی دراندازی روکنے کے لئے مؤثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ سکیورٹی ایجنسیوں کے درمیان تال میل کو کافی ترجیح دی جا رہی ہے تاکہ مجاہدین کے ارادوں کو کامیاب نہ ہونے دیا جائے۔ ان تمام جگہوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے جہاں سے دراندازی کے امکانات پائے جا رہے ہیں۔ ایل او سی سے دراندازی کی ممکنہ کوششوں کا خدشہ ہے، اس قسم کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے مزید کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ سکیورٹی اور خفیہ ایجنسیوں کو دراندازی اور دہشت گردی سے متعلق معلومات کا تبادلہ کرنا چاہئے تاکہ کسی بھی گڑبڑ کرنے کی کوشش کا بروقت پتہ لگایا جائے۔ گذشتہ برس 26ستمبر کو جموں کے سرحدی علاقوں سانب اور کھٹوعہ میں شدت پسندوں نے جو حملے کئے ہیں اس طرز کے حملوں کو دوبارہ دہرانے کی اجزت نہیں دی جائے گی۔ پاکستانی جہادی تنظیموں کیلئے فنڈز ریزنگ کرنے والے نیٹ ورک کے خلاف مشترکہ کریک ڈائون کا فیصلہ 2013ء میں امریکہ بھارت دوطرفہ مذاکرات میں کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے ایک موثر حکمت عملی بنائی جائے گی جس کے تحت دونوں ممالک ایسے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کریں گے جو پاکستانی جہادی تنظیموں کو مالی معاونت کر رہا ہے۔
امریکہ سے ملکر پاکستانی جہادی تنظیموں کی مالی معاونت کرنے والے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کریں گے: بھارت
Feb 19, 2014