پشاور (نیٹ نیوز) پشاور کے قبائلی علاقے میں جھڑپ کے دوران میجر اور 3 شدت پسند جاں بحق ہوگئے۔ جنوبی وزیرستان میں فوجی چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملے سے ایک فوجی جاں بحق ہوا۔ بی بی سی کے مطابق فوج کو اطلاع ملی تھی کہ ایف آر پشاور کے علاقے بازار گئی میں مقامی شدت پسند تنظیم ’’گیدڑ گروپ‘‘ کے لوگ بازار میں دکانداروں سے بھتہ وصول کر رہے ہیں جس پر فوج کی کوئیک رسپانس فورس کا دستہ کارروائی کیلئے جیسے ہی بازار میں پہنچا تو شدت پسندوں نے فائرنگ کردی جس سے گاڑی میں سوار میجر جہانزیب جاں بحق ہوگئے جن کا تعلق ملتان سے تھا۔ فوج کی جوابی کارروائی میں 3 شدت پسند مارے گئے جس کے بعد مزید شدت پسندوں کو پکڑنے کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔ دریں اثناء میجر جہانزیب کی نماز جنازہ کو ہیڈ کوارٹرز پشاور میں ادا کی گئی جس میں کور کمانڈر پشاور سمیت اعلیٰ فوجی اور سول حکام نے شرکت کی جس کے بعد میجر جہانزیب کی میت ملتان روانہ کر دی گئی جہاں آج صبح 9 بجے آرمی گراؤنڈ میں نماز جنازہ ادا کی جائیگی۔ شہید کے والد کرنل (ر) نور محمد نے بتایا میجر جہانزیب نے قوم کے کل کو بچانے کیلئے قربانی دی، ہمیں انکی شہادت پر فخر ہے۔ ادھر سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ میجر جہانزیب قوم کے ہیرو ہیں۔ اس سے قبل جنوبی وزیرستان کے علاقے لدھا میں فوج کی ایک چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملے میں ایک فوجی جوان جاں بحق ہوگیا۔ علاوہ ازیں کوہاٹ کے نواحی علاقے جرما میں موٹرسائیکل سوار نامعلوم افراد نے فرانسیسی این جی او کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس سے اس کا پاکستانی ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جس کی حالت ہسپتال میں تسلی بخش بتائی جا رہی ہے۔ حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔ ہنگو میں دوآبہ پولیس کی وین پر دہشت گردوں ریمورٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا جس سے گاڑی کو نقصان پہنچا تاہم ایس ایچ او اسلام الدین اور دیگر پولیس اہلکار محفوظ رہے۔ پولیس نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرکے 12 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ ادھر نوشہرہ کے علاقے خویشگی بالا سے کالعدم تحریک طالبان باجوڑ ایجنسی کے کمانڈر قاری احسان اللہ کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا۔