اسلام آباد (ابرار سعید/ دی نیشن رپورٹ) وزیراعظم نواز شریف نے دورہ کوئٹہ کے موقع پر قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اجلاس کے علاوہ سینٹ الیکشن سے متعلق بھی اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں اور صوبائی قیادت اور اتحادیوں میں سینٹ الیکشن میں شیئرنگ کے حوالے سے موجود اختلافات کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی صوبائی قیادت سینٹ الیکشن میں اتحادیوں کے ساتھ چلنے کیلئے اپنے حصے کی مزید قربانی دینے کو تیار نہیں کیونکہ صوبائی قیادت کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی کافی قربانی دے چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں میں سیٹوں کی تقسیم کا معاملہ ایک کمیٹی کے ذریعے حل کیا جائیگا اور یہ کمیٹی اگلے ایک روز میں پختونخواہ ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے رہنمائوں سے ملاقات کریگی۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے اتحادیوں میں اتفاق رائے ضروری ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے 6 امیدواروں کو ٹکٹ دے رکھے ہیں جن میں تین جنرل نشستوں ایک خواتین کی نشست اور ٹیکنو کریٹس کی نشستوں کیلئے ہیں جبکہ دوسری طرف اتحاد میں شامل جونیئر حصہ دار پختونخواہ ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی نے بھی مینارٹیز کی سیٹ اور خواتین اور ٹیکنو کریٹس کی نشست کیلئے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ مینارٹیز کی واحد سیٹ کیلئے تینوں اتحادی جماعتوں نے امیدواروں کا اعلان کیا ہے اور پارٹی کے اندر اس حوالے سے کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر ثناء اللہ زہری نے پختونخواہ ملی پارٹی اور نیشنل پارٹی کو زیادہ حصہ دینے کی مخالفت کی ہے۔ واضح رہے کہ ضلعی ناظم کے حوالے سے بھی انکی مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے اختلاف سا منے آیا تھا۔